اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1500 سے تجاوز کر گئی 

Oct 13, 2023 | 08:50:AM

(ویب ڈیسک) اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری اور حملوں کے باعث رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، شہید فلسطینیوں کی تعداد 1500 سے تجاوز کر گئی جبکہ 6 ہزار سے زائد زخمی اور 3 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہو گئے ہیں۔ 

تازہ کارروائیوں میں غزہ پر ہزاروں ٹن بارود گرا دیا گیا، عمارتیں، ہسپتال، سکول کچھ بھی نہ چھوڑا، بندرگاہ پر ماہی گیروں کی کشتیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، قابض افواج کی ایک ہفتے سے جاری بربریت کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1500 ہو گئی جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔

اسرائیل نے غزہ پر فضائی بمباری کے بعد زمینی حملوں کی تیاری بھی مکمل کر لی، اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر ٹینکوں کے ذریعے چڑھائی کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، اس حوالے سے شمالی سرحدی علاقوں پر جدید ٹینک اور فوجی دستے تعینات کر دیئے ہیں جبکہ لاکھوں فوجیوں کو بھی غزہ کی سرحد پر جمع کر لیا گیا ہے۔ حماس سے لڑائی کے باوجود مغربی کنارے پر بھی اسرائیلی فوجیوں نے 2 فلسطینیوں کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا جبکہ مقبوضہ بیت المقدس اور قلندیہ کے مہاجر کیمپوں پر چھاپے مار کر نہتے فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا، کئی پر تشدد بھی کیا گیا۔

دوسری جانب حماس کی طرف سے بھی اسرائیل کے حملوں پر جوابی کارروائیاں جاری ہیں، حماس کی القسام بریگیڈ نے فلسطینی سرحد کے قریب اسرائیلی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں شروع کر دی ہیں جبکہ جسور کے مقام پر گھمسان کی لڑائی ہوئی۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کو 12 سال جلاوطنی، ساڑھے 4 سال قید کاٹنا پڑی، سعد رفیق

حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1300 سے تجاوز کر گئی جبکہ 3 ہزار سے زائد زخمی ہیں، حملوں میں 22 امریکی اور 188 اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق ہوئی، تل ابیب سمیت دیگر شہروں میں کئی اہداف کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے زمینی حملوں کا جواب دینے کیلئے تیار ہیں، ہمارے جنگجو پوری طرح الرٹ ہیں، اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، فلسطین کوئی باغ نہیں جہاں اسرائیلی فورسز کو ویلکم کیا جائے، اردن اور لبنان میں ہزاروں افراد ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قتل عام رکوانے کیلئے عالمی سطح پر کوششیں شروع ہو گئیں، کئی ملکوں کے سربراہوں نے آپس میں رابطے کئے، جن میں جنگ بندی کیلئے مل کر کوششیں کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

مزیدخبریں