مائونٹ ایورسٹ پر لاپتہ کوہ پیما کا پاؤں 100 سال بعد برآمد

1924 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے نکلے سینڈی ارون اپنے ساتھی جارج ملر کے ساتھ لا پتہ ہوگئے تھے

Oct 13, 2024 | 10:30:AM
 مائونٹ ایورسٹ پر لاپتہ کوہ پیما کا پاؤں 100 سال بعد برآمد
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)دنیا کی سب سے اونچی ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کرنے والے لاپتہ کوہِ پیما کی باقیات 100 برس بعد مل گئیں۔

100 سال قبل لاپتہ سینڈی ارون سن 1924 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے نکلے تھے۔ سینڈی آئروائن کے ہمراہ ان کے ساتھی جارج میلر بھی لاپتہ ہوگئے تھے۔

گزشتہ ماہ ماؤنٹ ایورسٹ ایک ڈاکومنٹری بنانے والی ٹیم کے ارکان کو برف میں چھپا ایک جوتا ملا۔ تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوئی کہ ٹیم کو ملنے والا جوتا اور موزہ سینڈی آئروائن کا ہے۔

سینٹی آئروائن کے پاس کیمرہ تھا جس کی فلم ڈیولپ نہیں ہوسکی، محققین کا کہنا ہے کہ کیمرہ مل گیا تو معلوم ہوگا کہ کیا سینڈی نے چوٹی سرکرلی تھی؟

 تاہم اب ان کی نشانیاں تقریباً 100 سال بعد منظر عام پر آنے کے بعد اُن کے اہلخانہ نے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سینڈی آئروائن کے خاندان نے پاؤں کی شناخت کے لیے اپنا ڈی این اے کا نمونہ دیا ہے جبکہ محققین کو یقین ہے کہ جوتے اور پاؤں آئروائن کے ہی ہیں کیونکہ اس میں آئروائن کے نام کا لیبل بھی لگا ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ, جنوبی افریقہ نے بنگلہ دیش کو شکست دے دی

آئروائن کے بھائی کی پڑپوتی جولی سمرز نے اس دریافت کو ”غیرمعمولی“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک وقت ایسا تھا کہ وہ اپنے دادا چچا ”سینڈی“ کی کوئی نشانی ملنے کی امید چھوڑ چکے تھے۔اب اس بات کا انتظار کیا جا رہا ہے کہ آیا آئرون کا کیمرہ بھی مل سکتا ہے، جو ان کے ساتھ تھا اور جس میں چوٹی کی تصویر ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے سر ایڈمنڈ نے 1953 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کیا، اگر سینڈی آئروائن تصاویر میں ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر نظر آگئے تو یہ اعزاز ان کے نام ہوجائے گا۔