سمجھ نہیں آتا بار کونسلز کے ججز تقرر میں احتجاج کے پیچھے کیا محرکات ہیں: چیف جسٹس
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ ججز تقرری کے معاملے پر ہمیشہ بار کونسلز کی رائے لی گئی، سمجھ نہیں آتا بار کونسلز کی ججز تقرری میں احتجاج کے پیچھے کیا محرکات ہیں۔ بار کونسلز اور وکلا کے لئے اب بھی دروازے کھلے ہیں، بار کونسلز اور وکلا ججز تقرری کے معاملے پر آکر مجھ سے بات کریں۔
سپریم کورٹ میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ججز تقرری کے معاملے پر بار کونسلز کے صدور کو متعدد بار دعوت دی، بار کونسلز کے صدور کی طرف سے بتایا گیا کہ وہ پشاور میں ہیں۔ بار کونسلز نے یک طرفہ موقف اپناتے ہوئے معاملے کو اٹھایا،ججز تقرری کے معاملے پر ہمیشہ بار کونسلز کی رائے لی گئی، سمجھ نہیں آتا بار کونسلز کی ججز تقرری میں احتجاج کے پیچھے کیا محرکات ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ عدالتی سال ہر لحاظ سے دنیا بھر سمیت پاکستان کیلئے بھی مشکل سال تھا، کورونا کے باعث مقدمات کو نمٹانے کی راہ میں زیادہ مشکلات کا سامنا رہا پھر بھی عدالتوں کا دروازہ عوام کیلئے کھلا رکھا، کورونا وائرس کے باعث عدالتوں میں زیر التواء مقدمات میں اضافہ ہوا، زیر التواء مقدمات میں اضافہ وکلاء کا کورونا کی وجہ سے عدالتوں میں پیش نہ ہونا بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات میں سخت مقابلہ۔ تحریک انصاف کی1 ووٹ سے برتری ۔ ن لیگ دوسرے نمبر پر