(ویب ڈیسک) مسلم لیگ ق کے نئے سربراہ کے انتخابی شیڈول پر الیکشن کمیشن کے حکم امتناع کیخلاف درخواست واپس لینے کی بناء پر مسترد کر دی گئی ،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس طرح کی بے بنیاد اور جھوٹی درخواستیں دائر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ق) کے نئے سربراہ کےانتخابی شیڈول پر الیکشن کمیشن کے حکم امتناعی کیس کی سماعت ہوئی ، الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنے کیلئے وقت کا پابند نہیں بنایا جا سکتا، کل کو ہم پر بھی فیصلہ کرنے کی پابندی عائد کر دی جائے گی،لاہور ہائی کورٹ نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ درخواست واپس لیتے ہیں یا جرمانہ کروں جس کے بعد درخواست گزار کی جانب سے درخواست واپس لے لی گئی ۔
یاد رہے کہ درخواست گزار کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا وزیراعلیٰ کےانتخاب پر پارٹی سربراہ شجاعت حسین نے خط ڈپٹی سپیکر کو لکھا، شجاعت حسین کا خط غیرقانونی ہدایات ہرمبنی تھا،عدالت الیکشن کمیشن کا انتخابی عمل روکنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔
دوسری جانب پنجاب میں سیاسی تبدیلی،مسلم لیگ ق کے پنجاب اسمبلی میں نصف یا اس سے زائد ارکان کے چودھری شجاعت حسین کیساتھ روابط کی اطلاعات جبکہ متعدد ق لیگی ارکان نے چودھری شجاعت کے ہر فیصلے کو تسلیم کرنے کا عندیہ بھی دیدیا۔