وفاقی کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کر دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) وفاقی کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کر دی۔ وزارت قومی صحت کی جانب سے سمری میں 10 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں حکومتی کوٹے پر حجاج کی اوور بکنگ کے معاملے کی انکوائری رپورٹ زیرِ بحث آئی۔ معاملے پر تشکیل دی گئی کمیٹی میں وزارتِ خزانہ، وزارتِ مذہبی امور اور اسٹیٹ بینک کے نمائندے شامل تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس
— PML(N) (@pmln_org) September 13, 2022
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وز یراعظم نے تمام کابینہ ممبران کو خوش آمدید کہا۔ pic.twitter.com/TyUuftImYD
کابینہ اجلا س کو بتایا گیا کہ اوور بکنگ کے معاملے میں (Reconciliation ) کے مسائل تھے اور کسی قسم کی بدنیتی کے ثبوت نہیں ملے۔ جن بینکوں کی جانب سے حجاج کی حکومتی کوٹے پر اوور بکنگ کی گئی تھی۔ ان بینکوں کی طرف سے حجاج کو معاوضے کی رقم Compensation Amount ادا کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:''دادو گرڈ اسٹیشن کو محفوظ بنانے کیلئے 36 گھنٹے میں بند باندھنا لائق تحسین ہے''
وفاقی کابینہ اعلامیے میں کہا گیا کہ اوور بکنگ کے معاملے میں مسائل تھے اور کسی قسم کی بدنیتی کے ثبوت نہیں ملے، جن بینکوں کی جانب سے حجاج کی حکومتی کوٹے پر اوور بکنگ کی گئی تھی۔ ان بینکوں کی طرف سے حجاج کو معاوضے کی رقم ادا کر دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان بینکوں سے یہ ضرور پوچھا جائے کہ اُنہوں نے اس معاملے میں لاپرواہی سے کام کیوں لیا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم نے سیلاب زدہ علاقوں میں بینکوں کو اپنا کام چھٹی والے دن بھی جاری رکھنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ہدا یت جاری کر دی۔
وفاقی کابینہ نے ایسے ممالک جن کے ساتھ پاکستان کا قانونی مدد کے حوالے سے کوئی تحریری معاہدہ نہیں کی جانب سے مشترکہ قانونی مدد کی درخواستیں قبول کرنے کی وزارتِ داخلہ کی سمری منظور کرلی۔ کابینہ نے وزارتِ نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوارڈینیشن کی جانب سے 10 ادویات پر ریٹیل پرائس بڑھانے کی سمری مسترد کر دی۔
کابینہ نے وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کی سفارش پر بجلی سے چلنے والے پنکھوں کے لیے کم سے کم بجلی کے استعمال کی معیاد میں 30 جون 2023 تک توسیع کی منظوری دے دی۔ تاہم وزیراعظم نے وزراتِ سائنس و ٹیکنالوجی کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے 30 جون 2023 سے پہلے بہتر کوالٹی پر لانے کی بھرپور کوشش کی جائے۔
وزیراعظم نے ملک میں گندم کی قیمت کے تعین اور یوریا کی تقسیم کے حوالے سے صوبوں کے درمیان ہم آہنگی کو مزید بہتر کرنے کے لیے وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل، وزارتِ فوڈ سیکیورٹی طارق بشیر چیمہ، وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز فیصل سبزواری،وزیراعظم کے مشیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان قمر الزمان کائرہ اور وزیر تجارت سید نوید قمر کو ٹاسک دے دیا۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی کے 2 ستمبر کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں اشیائے کی فراہمی کے لیے یوٹیلٹی سٹورز کے لیے 540 ملین روپے کے فنڈ دینے کے فیصلے کی توثیق کی۔
افغانستان میں تین پاکستانی ہسپتالوں کی دیکھ بھال، آلات، تنخواہوں کے لیے افغان حکومت کو فنڈز منتقل کرنے کے فیصلے کی بھی توثیق کی گئی۔ سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے این ڈی ایم اے کو تین ارب روپے کے فنڈز دینے کے ای سی سی فیصلے کی بھی توثیق کی گئی۔