(24 نیوز)وزیراعظم کی کرسی کیلئے جنگ چھڑ چکی؟نواز شریف کی واپسی،بلاول بھٹو کا اہم پیغام،الیکشن کی تاریخ تبدیل؟تہلکہ خیز انکشاف
پروگرام’10تک‘میں میزبان ریحان طارق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابینہ مین دو سے زائد وزر،پالیسیوں کا تسلسل اور کچھ دیگر معامالات دیکھ کر لگ رہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے لیے لیول پلئینگ فیلڈ نہ صرف تیار ہو گئی ہے بلکہ فیلڈ مین بھرپور موقع بھی دیا جا رہا ہے۔احد چیمہ جو شہباز شریف کے کسی وقت میں دست راست سمجھے جاتے تھے وہ نگران کابینہ مین پہلے سے ہی موجود تھے۔اس کے بعد آج نواز شریف کے انتہائی قریب رہنے والے سابق بیوروکریٹ اور ان کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو نگران کابینہ کا حصہ بنایا گیا ہے۔فواد حسن فواد کو ابھی تک کوئی قلمدان نہیں سونپا گیا لیکن اطلاعات ہین کہ انہین اہم ذمہ داری دی جائے گی ۔فواد حسن فواد کو نگران وزیر برائے نجکاری بورڈ کا عہدہ دیا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں سفید ہاتھی سمجھے جانے والے کچھ ادارے کو بہت پہلے سے ہی لیز پر دینے کی باتیں کی جا رہی تھی ۔لیکن منتخب حکومتوں کے دوران اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانا کسی کے بس کی بات نہین تھی ۔اسی لیے ممکنہ طور پر نگران حکوتم سے یہ کام کراویا جائے گا۔ تاکہ کوئی بھی سیاسی جماعت اس کی ذمہ داری سے بر الزامہ رہے۔اس پیچیدہ کام کو آسان بنانے کے لیے فواد حسن فواد سے بہتر انتخاب شائد ہی کوئی ہے۔وہ اپنے کام میں ماہر تو ہے ہین لیکن وفادار بھی ہے۔2014 میں نواز شریف کے مشکل تصور کیے جانے والے دنوں میں یہ ان کے پرنسپل سیکرٹری تھے۔یہ وہ وقت تھا جب ڈان لیکس کا ہنگامہ برپا تھا۔ بععد مین تھریک انصاف کے دور حکومت میں انہیں اسی وفاداری کیوجہ سے نشان عبرت بھی بنایا گیا۔ان کی تعیناتی سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نواز شریف کے لیے راہیں کھل چکی ہے۔ شائد ان کی وطن واپسی کے لیے گرین سگنل بھی مل چکا ہے۔فواد حسن فواد کی تعیناتی مسلم لیگ ن کی پالیسیز کو آگے لے کر چلنے کا اشارہ ہے جبکہ اسی تعیناتی کو پیپلز پارٹی کے لیے پیغام بھی قرار دیا جا رہا ہے۔پیپلز پارٹی کی خواہش تھی کہ بلاول بھٹو اگلے وزیر اعظم ہون لیکن ھالات اور واقعات دونوں ان کی خواہشات پر پانی پھیرتے نظر آرہے ہین ۔اسٹیبلشمنٹ اور مسلم لیگ ن پس پرہ اور اور پردہ پر بھی آپس مین بگلگیر ہوتے دکھائی دے رہے ہین ۔یہ وجہ ہے کہ آج بلاول بھٹو زرادی نے ڈھکے چھپے لفظوں یہ پیغام پہنچایا ہے اور کہا ہے کہ ملک میں اس وقت ہر کسی کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں اور یہ ہی میرا اعتراض ہے۔شائد ان کا اشارہ اس تعیناتی اور حد سے زیادہ بڑھتی قربتوں سے متعلق ہے۔