سائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14دن کی توسیع
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) سپیشل کورٹ نے سائفر کیس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین کی جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین تحریک انصاف کیخلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں کی، سکیورٹی خدشات کے پیش نظر چیئرمین پی ٹی آئی کا اٹک جیل میں ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کا وزارت قانون نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا،چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے 9 وکلاء کو اٹک جیل جانے کی اجازت دی گئی جبکہ سائفر کیس کی تحقیقات کرنے والی ایف آئی اے کی ٹیم بھی اٹک جیل میں موجود تھی۔
بعد ازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روزہ کی توسیع کر دی، چیئرمین پی ٹی آئی کو 27 ستمبر کو دوبارہ پیش کیا جائے گا۔
سماعت سے قبل اٹک جیل کے باہر پی ٹی آئی لیگل ٹیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام درخواستیں زیر التوا ہیں سب سے اہم درخواست ضمانت کی ہے،سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے کے بعد آج دیکھتے ہیں کے سرکار کیا کہتی، پراسیکیوشن ضمانت کی درخواست پر عدالت کی معاونت نہیں کر رہی، چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں رکھنے کی کوئی مناسب وجہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کیس، الیکشن کمیشن سے بڑی خبر آ گئی
دوسری جانب سانحہ 9 مئی کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 10 نامزد مقدمات میں گناہ گار قرار دے دیا ہے، سابق وزیر اعظم کیخلاف مرکزی مقدمہ 96/23 کا چالان دو ہزار صفحات پر مشتمل ہے اور سوشل میڈیا سے متعلق 4 سو سے زائد شواہد ملے۔
گرفتار ملزموں کے بیانات اور نشاندہی پر چیئرمین پی ٹی آئی کو گناہ گار قرار دیا گیا ہے، جناح ہاؤس حملے میں براہ راست ملوث 80 ملزمان کے بیانات میں سازش کا عنصر واضح ہوا، 9 مئی کے واقعات پر براہ راست سازش کے شواہد بھی دوران تفتیش ملے۔
یاد رہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی سائفر گمشدگی کیس میں زیر حراست ہیں۔