(امانت گشکوری)جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس منیب اختر اور اٹارنی جنرل کے درمیان کیا مکالمہ ہوا؟اندرونی کہانی سامنے آ گئی ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس ہوا،اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ میں ججز تقرری رولز کاجائزہ لیا گیا،وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے،جسٹس منیب اختر نے اجلاس مؤخر کرنے کی تجویزدی،اتفاق نہ کئےجانے پر واک آؤٹ کیا۔
جسٹس منیب اختر نے اٹارنی جنرل سے استفسارکیا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کے بارے میں بتائیں، اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ اس سوال کا جواب وزیر قانون دے سکتے ہیں،جوڈیشل کمیشن کو یہ سوال پوچھنے کا اختیار نہیں،جوڈیشل کمیشن حکومت سے آئینی ترمیم کا نہیں پوچھ سکتا،اٹارنی جنرل کے جواب کے بعد جسٹس منیب اختر اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔
اجلاس میں جوڈیشل کمیشن رولز میں ترامیم کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دے دی گئی،جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 28 ستمبر کو صبح 10 بجے ہوگا،ذرائع کاکہنا ہے کہ آئندہ اجلاس میں رولز کی منظوری دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:آرمی چیف نے دہشتگردی کے خاتمے سے متعلق دبنگ بیان دیدیا