(24 نیوز) سویڈن کی حکومت نے تارکین وطن کو اپنے وطن واپس جانے کی ترغیب دینے کے لیے 34 ہزار ڈالر(تقریباً 95 لاکھ پاکستانی) تک کی مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔
سویڈن نے اپنی امیگریشن پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے اور تارکین وطن کو وطن واپس جانے کی ترغیب دینے کے لیے 350,000 سوئیڈش کرونر تک کی مالی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام سویڈن میں تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر کیا گیا ہے، جس کے باعث ملک کو متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
نئے منصوبے کے تحت، 2026 سے رضاکارانہ طور پر اپنے وطن واپس جانے والے تارکین وطن کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت 18 سال سے زائد عمر کے تارکین وطن کو 10 ہزار کرونر تک، جبکہ بچوں کو 5 ہزار کرونر تک کی ادائیگی کی جائے گی، اور فی خاندان کل زیادہ سے زیادہ 40,000 کرونر فراہم کیا جائے گا۔
سویڈن کے مائیگریشن وزیر جوہان فورسیل نے کہا، "ہم اپنی امیگریشن پالیسی میں بنیادی تبدیلی کے مرحلے میں ہیں اور امیگریشن کے قوانین کو سخت کر رہے ہیں۔"
مہاجرین کے گروپوں نے اس نئی پالیسی پر فوری تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے، تاہم دیگر یورپی ممالک میں بھی تارکین وطن کو وطن واپس جانے کے لیے مالی مراعات فراہم کی جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، ڈنمارک ہر فرد کو 15,000 ڈالر سے زیادہ، ناروے 1,400 ڈالر، فرانس 2,800 ڈالر، اور جرمنی 2,000 ڈالر فراہم کرتا ہے۔