مذہبی جماعت کے مظاہرے ختم،راستے کھلنا شروع، ٹریفک معمول پر آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)راولپنڈی،لاہور اور کراچی سمیت مختلف شہروں میں اہم سڑکوں اور علاقوں کو تحریک لبیک کے مظاہرین سے تین دن بعد خالی کرالیا گیا، کراچی میں تین روز سے جاری احتجاج ختم، بند سڑکیں کھل گئیں، ٹریفک کی روانی معمول پر آگئی ہے جبکہ سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور،راولپنڈی،گوجرانوالہ،گجرات،ساہیوال اوردیگرشہروں میں مظاہرین سے جھڑپوں میں سینکڑوں پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، لاہور میں دس مقامات پر دھرنا دیا گیا۔ جنرل ہسپتال لاہور کے باہر مظاہرین نے پولیس پر تشدد کیا،اہلکاروں نے ہسپتال ایمرجنسی میں گھس کر اپنی جانیں بچائیں۔
راولپنڈی شہر اور اطراف میں تمام بلاک روڈز ٹریفک کےلئے کھول دیئے گئے ہیں،شہر میں مری روڈ ، لیاقت روڈ ، ٹیپو روڈ اور مرییڑ دھرنے کے باعث بند تھے۔ آج دوپہر کو پولیس اور رینجرز نے مشترکہ آپریشن کر کے مشتعل مظاہرین کو منتشر کر دیا۔ کامیاب آپریشن کے بعد راولپنڈی شہر کی سیکیورٹی رینجرز کے سپرد کر دی گئی۔ لیاقت باغ کے اطراف میں کنٹرول رینجرز کے پاس ہے۔ اس وقت رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری لیاقت باغ اور شہر میں تعینات ہیں۔
اسلام آباد پولیس نے بھی تمام روڈ ٹریفک کےلئے کھول دیئے ہیں۔ روات ٹی کراس چوک بھی ہر قسم کے ٹریفک کےلئے مکمل کھلا ہوا ہے۔ ترنول جی ٹی روڈ کو بھی ہر قسم ٹریفک کے لئے بحال ہے ،بارہ کہو مری روڈ کو بھی ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ فیض آباد سے مری روڈ کا راستہ بھی کھول دیا گیا۔
ادھرساہیوال میںبھی تمام بند سڑکیں کھل گئیں،سیالکوٹ، گوجرانولہ اور گجرات سمیت مختلف شہروں میں متعدد مظاہرین گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ملک کے مختلف شہروں میں دھرنے اور احتجاج کے بعد حکومت نے اپنی رٹ بحال کرنے کیلئے آپریشن کیا ہے۔ ڈی سی لاہور کا کہنا ہے کہ ٹھوکر نیاز بیگ کو ٹریفک کےلئے کھول دیا گیا ہے اور ملتان روڈ پر ٹریفک کی آمد و رفت جاری ہے، داتا صاحب، راوی پل، والٹن چوک، محافظ ٹاو¿ن اور جوڑے پل کو بھی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے، اچھرہ بازار، جی پی او چوک اور نواز شریف انٹر چینج کو بھی کلیئرکر دیا گیا ہے۔
کراچی کے بیشتر علاقوں سے مظاہرین کو منتشر کرکے ٹریفک بحال کرادی گئی ہے، ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی میں صرف ایک مقام بلدیہ ٹاو¿ن میں حب ریور روڈ پر احتجاج جاری تھا، تاہم اب وہاں بھی دھرنا ختم کرادیا گیا ہے اور حب ریور روڈ کو ٹریفک کےلئے کھول دیا گیا ہے، اب شہر میں کسی جگہ بھی ٹریفک کی روانی متاثر نہیں اور شہر کے تمام راستے اس وقت کھلے ہوئے ہیں۔
فیصل آباد میں بھی ٹی ایل پی کے احتجاجی دھرنے ختم ہو گئے ،تمام چوک اور روڈ کلیئر کروا لئے گئے۔ موٹروے انٹرچینجز اور لنک روڈ بھی ہرقسم کی ٹریفک کےلئے کھول دیئے گئے۔ سٹی پولیس فیصل آباد کے مطابق اس وقت فیصل آباد میں کسی جگہ پر بھی ٹی ایل پی کے مظاہرین موجود نہیں ہیں۔ حالات مکمل طور پر قابو میں اور امن و امان کی صورتحال بہتر ہے۔ علاوہ ازیں ٹی ایل پی سے وابستہ بعض کارکنان کی جانب سے مختلف مساجد کے احاطوں کی چھتوں پر علامتی دھرنوں کی اطلاعات ہیں۔ عوامی جگہوں پر تمام دھرنے اور احتجاج ختم کروا دیئے گئے ہیں۔
جبکہ ڈی پی او قصور سے مظاہرین کے مذاکرات کامیاب ہو گئے اورمظاہرین روڈ سے منتشر ہوگئے،ڈی پی او قصور کاکہناہے کہ نیشنل ہائی وے کو ٹریفک کےلئے بحال کردیا گیا، مظاہرین کاکہناتھاکہ پولیس سے چھینا گیا اسلحہ اور دیگر سامان واپس کریں گے، ڈی پی او قصور نے زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت بھی کی ۔
ادھرترجمان موٹروے پولیس کاکہناہے کہ تمام موٹرویز ٹریفک کیلئے کھلے ہیں،قومی شاہرائیں بھی ٹریفک کیلئے کھلی ہیں،ترجمان کاکہناتھا کہ ہیلپ لائن 130 پر ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد کالزر کو رہنمائی فراہم کی۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مظاہروں میں دو پولیس اہلکار شہید اور 340 زخمی ہوئے جبکہ پولیس کے مطابق سیالکوٹ میں 25، منڈی بہاﺅ الدین میں 62، گجرات میں 93 اور حافظ آباد میں 100 مظاہرین گرفتار کئے گئے ہیں۔دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکومت نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس کے 24 اے ایس پیز کی تقرری