معروف عالم دین مولانا سید رابع حسنی ندوی انتقال کرگئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) سربراہ دارالعلوم ندوة العلمالکھنو، مفسرقرآن، محدث العصر، سیرت نگار، عظیم مورخ وداعی، شہرہ آفاق محقق و ادیب حضرت مولاناسید رابع حسنی ندوی انتقال کرگئے۔
تفصیلات کے مطابق علم و عمل کے راہی اور اپنی زندگی اشاعت اسلام کیلئے وقف کرنے والے مولانا سید محمد رابع حسن ندوی بھارت میں انتقال کر گئے۔
حضرت مولانا سیدابوالحسن علی حسنی ندوی رحمة اللہ علیہ کے محبوب بھانجے ، معتمد اور ان کی وفات کے بعد ان کے جانشین مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں 29 اکتوبر 1929 میں پیدا ہوئے۔
آپ نے اپنے ماموں مولانا سیدابوالحسن علی ندوی کی رہنمائی میں تعلیم وتربیت پائی۔ آپ دارالعلوم ندوة العلما سے تعلیم مکمل کرکے پھر وہیں استاد مقرر ہوئے اور تمام علوم وفنون آپ کے زیردرس رہے، وقت کے ساتھ ساتھ آپ نے مختلف مناظل طے کیں اور ناظم کے منصب پر فائز ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: کسی سیاسی جماعت میں دلچسپی نہیں، نہ سیاست سے تعلق ہے ،وہاب ریاض
آپ آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے صدر بھی رہے، مولانا رابع حسنی ندوی رابطہ عالم اسلامی اور اسلامک سینٹر ا?کسفورڈ یونیورسٹی کے تاسیسی رکن بھی تھے۔
مولانا کی تصنیف کردہ متعدد کتابیں دارالعلوم ندوة العلما کے تعلیمی نصاب کا حصہ ہیں، آپ کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی سیرت نبوی پرکتاب رہبرانسانیت کا ترجہ اردو، انگریزی، ہندی اور عربی زبان میں موجود ہے۔ قرآن مجید کے مضامین پر مشتمل کتاب ”قرآن مجید ایک رہبر کامل بھی آپکی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
علما کرام نے مولانا رابع حسنی ندوی کے انتقال پردکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کی نمازجنازہ آبائی شہر رائے بریلی میں ہی ادا کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آئین کے تحت انتخابات 90 روز میں ہونے چاہئیں،گورنربلوچستان