زرمبادلہ کے ذخائر مزید17 کروڑ ڈالرز کم ہوگئے

اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر مزید 17 کروڑ ڈالر کم ہو کر بمشکل 4 ارب ڈالر رہ گئے

Apr 14, 2023 | 10:59:AM

(ویب ڈیسک)مشکل میں گھری پاکستانی معیشت کیلئے بری خبر ،اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر مزید 17 کروڑ ڈالر کم ہو کر بمشکل 4 ارب ڈالر رہ گئے۔

انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر قرضوں کی ادائیگی کے سبب کم ہوئے، جو معیشت کے بیرونی محاذ پر اہم رکاوٹیں ہیں۔

کرنٹ اکاؤنٹ  خسارے میں نمایاں کمی کے باوجود حکومت اس چیلنج پر قابو پانے کے قابل نہیں ہے، رواں مالی سال کے ابتدائی 8 مہینے کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گر کر صرف 3 ارب 86 کروڑ ڈالر رہ گیا ہے جو گزشتہ برس 12 ارب ڈالر تھا لیکن زرمبادلہ کے ذخائر کی خراب صورتحال کے سبب اس ضرورت کو پورا نہیں کر پارہی۔

پاکستان عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مطالبہ کررہا ہے کہ نویں جائزے کے بعد 1 ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط جاری کرے لیکن عالمی ادارے کی شرط ہے کہ جون 2023 کے آخر تک ادائیگی کے لیے 6 ارب ڈالر کا انتظام کرے، پاکستان کی آئی ایم ایف کے ساتھ متعدد اجلاس ہو چکے ہیں لیکن اب تک عملے کی سطح کا معاہدہ نہیں ہوسکا ہے۔

ضرور پڑھیں:روپے کی قدر میں اضافہ،ڈالر مزید سستا ہو گیا

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس کے علاوہ اکتوبر 2023 میں 16 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی ایک اور بڑی ادائیگی کرنا ہوگی، اور اس کے بعد ایک ارب ڈالر ادا کی میچورٹی اپریل 2024 ہے۔یہ انٹرنیشنل بانڈز کی ادائیگیاں ہیں جبکہ ملک کو دو طرفہ اور عالمی اداروں بشمول ڈونر ایجنسیز کو قرض کی ادائیگی کے لیے 6 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 7 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب 56 کروڑ ڈالر رہے، جس میں سے 5 ارب 52 کروڑ ڈالر کمرشل بینکوں کے پاس ہیں۔

مزیدخبریں