(24نیوز ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کی وجہ سے ریاستی ستونوں میں تلخی بتدریج بڑھتی جا رہی ہے، لیکن اس کا واحد راستہ مذاکرات ہی سمجھا جا رہا ہے۔
پاکستان کے سیاسی اور معاشی حالات دگر گوں ہیں تو ایک طرف ان کو حل کرنے والے قومی اداروں میں ہی تلخیاں اور دوریاں بڑھتی جا رہی ہیں، وقت حاضر کی ضرورت ہے کہ ملک کو ترقی کی راہ پر دوبارہ چڑھانے کے لئے گرینڈ ڈائیلاگ عمل میں لائے جائیں ، جس میں تمام جمہوری قوتوں کو چاہیئے کہ باہمی مشورے سے مسائل کا حل تلاش کریں۔
عدلیہ اور پارلیمنٹ کے درمیان باہمی ڈائیلاگ سے ہی معاملات حل کی جانب چلیں گے، کوئی تسلیم کرے یا نہ کرے گزشتہ 4 سالوں میں عمران خان نےطاقت کے نشے میں پاکستان کو بحران میں دھکیل دیا اور تاحال سیاسی حکمت عملی سے اس بحران کو شدید بنا رہے ہیں ۔
ریاست کے ستونوں میں پارلیمان اور عدلیہ کا شمار ہوتا ہے اور پی ٹی آئی نے اپنے مذموم مقاصد کے لئے ان دونوں ستونوں کے بیچ تلخی پیدا کر دی ہے،پارلیمنٹ میں آج کے ان کیمرہ سیشن سے ملکی حالات میں استحکام آنے کی امید ہے، جمہوری اقدام، عمران خان کی چالیں ناکام ،پی ٹی آئی نے اپنے مذموم مقاصد کے لئے ان دونوں ستونوں کے بیچ تلخی پیدا کر دی ہے، تمام جمہوری قوتوں کے مابین گرینڈ ڈائیلاگ ہی سے پاکستان کے موجودہ مسائل حل ہونے کی امید ہے، عدلیہ کو چاہیئے کہ پارلیمنٹ کے ارکان کے ساتھ اپنے تعلقات بحال کرے، ملک کے 2ستونوں کی چپقلش ملک کے مفاد میں نہیں۔
بیرونی طاقتیں ایسے واقعات کا غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کر سکتی ہیں، پاکستان ایک جمہوری ریاست ہے لہذا جمہوری اقدام سے ہی اسکے مسائل کا حل ممکن ہیں، پارلیمنٹ میں آج کے ان کیمرہ سیشن سے بھی ملکی حالات میں استحکام آنے کی امید ہے۔