تمام سیاستدان ایک میز پر بیٹھ کر مفاہمت کا راستہ نکال کر ملکی ترقی میں کردار ادا کریں: بلاول بھٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ تمام سیاستدان ایک میز پر بیٹھ کر مفاہمت کا راستہ نکال کر ملکی ترقی میں کردار ادا کریں، دھرنا دھرنا یا گالم گلوچ کی سیاست سے جمہوریت کو نقصان پہنچے گا اور اس سے عوام براہ راست متاثر ہوں گے۔
گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار بھٹو شہید کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 45 ویں برسی منا رہے ہیں، ہم شہید ذوالفقارعلی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ذوالفقار بھٹو نے پاکستان کو آئین دیا،عوام کو ووٹ کی طاقت دی۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کو کس نے غریب کیا ہوا ہے؟ صدر پاکستان نے بڑا دعویٰ کر دیا
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ شہید بھٹو نے مزدوروں کو طاقت دی، ملک کو ایٹمی پاور بنایا، شہید بھٹو نے عوام کو آواز دی اور کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا، صدر زرداری نے بھٹو کے قتل پر عدالتی ریفرنس بھیجا، سپریم کورٹ سے ثابت ہو گیا کہ قائدعوام سے ناانصافی ہوئی اور فیئر ٹرائل نہیں ہوا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم دو صوبوں میں حکومت کر رہے ہیں، دونوں صوبوں میں جیالے وزرائے اعلیٰ ہیں، چیئرمین سینیٹ بھی جیالا ہی منتخب ہوا ہے، ہم نے آئین بحال کیا، این ایف سی کے ذریعے صوبوں کو حق دیا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ سیاستدان اپنی انا کیلئے عوام اور ملک کی قسمت سے کھیلتے ہیں، بہت سے لوگ جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے، لوگ سازشیں کرتے رہتے ہیں، صدر آصف زرداری نے سازشیں ناکام بنائیں، اب وہ لوگ دھاندلی کا ڈھول بجا کر ملکی معیشت اور ملک کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی تجویز دے رہی ہے کہ تمام سیاستدان میز پر بیٹھ کر مفاہمت کا راستہ نکال کر ملکی ترقی میں کردار ادا کریں، دھرنا دھرنا یا گالی گلوچ کی سیاست سے جمہوریت کو نقصان پہنچے گا اور اس سے عوام براہ راست متاثر ہوں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ملک میں معاشی بحران ہے اور عوام پریشان ہیں جس پر سیاستدانوں اور حکومت کی ترجیح ہونی چاہیے کہ مہنگائی کے خلاف اپنا اپنا کردار ادا کریں، ہم وفاق کے ساتھ مل کر معاشی استحکام کے لیے کام کریں گے، ہم نے میثاق جمہوریت پر 90 فیصد عمل کیا جس سے جمہوریت مستحکم ہوئی اور عوام کو تاریخی فائدہ ہوا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میثاق جمہوریت کا 10 فیصد حصہ عدلیہ کی اصلاحات پر مشتمل ہے جس کے لیے ہم تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔