پاکستان اگر ایکسٹرنل ڈیفالٹ کر جاتا تو نیوکلیر ڈیفالٹ ہوجاتا،شہباز شریف نے ملک بچایا، احسن اقبال

Stay tuned with 24 News HD Android App

(زبیر راشد)و فاقی وزیر براۓ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ احسن اقبال چوہدری نےکہا ہے کہ جتنی ڈسٹرکشن ہماری نوجوان نسل نے دیکھی ہیں کسی نے نہیں دیکھیں، اس دور کا سب سے بڑا چیلنج نئی صلاحیتوں کو اپنانا ہے،پاکستان اگر ایکسٹرنل ڈیفالٹ کر جاتا تو نیوکلیر ڈیفالٹ ہوجاتا، پاکستان کو بچایا شہباز شریف نے سخت فیصلے کیے،ڈیڑھ سو روپیہ پیٹرول کی قیمت بڑھائی، کیوںکہ آئی ایم ایف نے کہا کہ معاہدہ پچھلی حکومت کر کے گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ این ای ڈی کے تحت دو روزہ ورکشاپ بعنوان "بِگ ڈیٹا اینڈ کلاؤڈ کمپوٹنگ" کا انعقاد کیا گیا، ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر براۓ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ احسن اقبال چوہدری نےکہا کہ ہمیں سیکھنا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کو ہم نے کس طرح سے استعمال کرنا ہے ،وژن 2025 کو ہم مکمل عملدرآمد نہیں کر سکے، ہم بہترین پلاننگ کرتے ہیں لیکن اس پر عملدرآمد کیوں نہیں کر سکتے،جس ملک نے بھی ترقی کی اس نے چار پلرز پر ایکو سسٹم پر کام کیا،ہمارے ہاں علاقائی نا ہمواری کی وجہ سے مشرقی پاکستان ہم سے علیحدہ ہو گیا،1991 میں نواز شریف کی بنائی ہوئی پالیسیوں نے پاکستان کو ترقی کی راہ دی، لیکن اس کے دو سال بعد ان پالیسیوں کو ختم کر دیا گیا، انہیں پالیسیوں پر 10 سال تک تسلسل کے ساتھ عمل کر کے بھارت نے ترقی حاصل کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی قیادت ایسی جماعت کو دی گئی جسے کوئی تجربہ نہیں تھا،اپریل 2022 کو خزانہ خالی ہو گیا، اپنی زندگی میں ہم نے تختی سے 5 جی تک دیکھا ہے کتنی جدت آگئی ہے ،پہلے تختی پر تعلیم دی جاتی تھی اب بہت اسان ہوگیا ہے ،پاکستان میں ذہانت کی کمی نہیں ہے 2025 میں تبدیلی آئی ہے،اس ملک میں جو پلان سوچا گیا دنیا میں بڑی سطح پر مختلف ممالک نے پلان بنا بھی لیا،ہم بد قسمتی سے ایکو سسٹم میں مار کھا جاتے ہیں، ماحول نہیں دیں گے کچھ نہیں ہوگا،ایکو سسٹم ہے اپ نے کیا زمین ٹھیک تیار کی کیا ؟ موسم ٹھیک ہے ؟ اگر اپ موسم کے بغیر زمین تیار کر کے لگائیں گے فائدہ نہیں ،دنیا میں پیس ہارمونی ،سیاسی استحکام ہوگا ملک ترقی کرےگا ،پالیسی کو دس سال کا تسلسل دیں اور ترقی کیلئے ریفارم کی بھی ضرورت ہے نئے حالات میں ڈھالنے کی صلاحیت ہونی چاہیے ۔
احسن اقبال چوہدری نےکہا کہ1960 کے دور میں ترقیاتی سفر شروع کیا جنگ کی وجہ سے ختم ہوا تھا،کروڑ عوام اسٹیٹ کی ایک ایسی قیادت کو دے دی جس نے چلائی، وفاقی وزیر احسن اقبال جب اپ ان ٹرینڈ ڈرائیور بٹھائیں گے تو کیا ہوگا تو نہیں لے جائے گا ایکسیڈنٹ ہی ہو جائے گا، وہ پھر ایکسیڈنٹ ایسے ہوئے کہ یکم اپریل 2022 پاکستان ڈیفالٹ ہوا، آپ کوئی مثال نہیں ملے گی بینکوں کی پالیسی ریٹ 23 سے 12 فیصد اگیا، 40 ہزار سے اسٹاک مارکیٹ 15 ہزار تک آگئی ہے، پاکستان اگر ایکسٹرنل ڈفالڑ کر جاتا تو نیوکلیر ڈیفالٹ ہوجاتا، وپاکستان کو بچایا شہباز شریف نے سخت فیصلے کیے،ڈیڑھ سو روپیہ پیٹرول کی قیمت بڑھائی، کیوںکہ ائی ایم ایف نے کہا کہ معاہدہ پچھلی حکومت کر کے گئی ہے،اس ذمہ داری کا بوجھ اٹھایا یہ اسان فیصلہ نہیں تھا لیکن برداشت کیا،زہر کے پیالے کو حکومت اور عوام نے پیا تھا،آج امریکہ سپر پاور اس لیے نہیں کہ اسلحہ ہے بلکہ یونیورسٹیز ہیں، اسٹیم کی طرف جارہے ہیں جامعات میں کروڑوں روپے کی انویسٹمنٹ سے کمرشل کرنا ہے، پاکستان کی جامعات میں آج اچھی تعداد نظر آئے گی، پچھلے دور میں یو ایس کا منصوبہ شروع کیا 10 ہزار پی ایچ ڈیز کو ہم اسکالرشپ پر امریکہ بھیجیں،اس کو دوبارہ ریویو کریں گے حال ہی میں امریکہ کا ڈیلیگیشن آیا تھا،میں نے ان سے درخواست کی کہ آپ لوگ یہاں پر کیمپس کھول لیں تا کہ ہمارے طلبہ کو فائدہ ہوں، نیشنل سینٹر فار نینو ٹیکنالوجی ، کوانٹم ٹیکنالوجی پر بھی ہم کام کرنے جارہے ہیں، آج کی ڈجیٹل اکانومی میں ڈیٹا ہے،کامیابی اسی کی ہے اس سے اپنے بزنس کو کامیاب کرین ڈیٹا ہارویسٹنگ کی صلاحیت ہو،اس صلاحیت کو اپنے ملک کے اندر پیدا کرنے کی ضرورت ہے تا کہ ڈجیٹل انقلاب آئے۔
بھی پڑھیں: غیرت کے نام پر بیوی اور بیٹی کو موت کے گھاٹ اتار دیا، قاتل مفرور