مفتاح اسماعیل کا پٹرولیم منصوعات پر سبسڈی کے حوالے سے اہم بیان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے قرضے کیلئے 4 ارب ڈالر کا بندوبست کہیں اور سے کرنے کی شرط لگائی تھی، دوست ملکوں سے 4 ارب ڈالر حاصل کرنے کانتظام کر لیا،آئی ایم ایف کو کل تک لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کر کے بھیج دیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ مجھ سے غلطی ہوئی تھی کہ چھوٹی دکان پر بھی 3 ہزار روپے ٹیکس لگ گیا تھا،ایف بی آر نے 3 ہزار کی جگہ 6 ہزار روپے ٹیکس لگا دیا،وفاقی وزیر خزانہ کا مزید کہناتھا کہ بجلی کے بل پر ٹیکس لگانے سے بجلی کے بل کی کلیکشن کم ہو گئی، دکانداروں کا فکس ٹیکس ختم کرنے سے 15 ارب روپے کم ہوں گے۔
مفتاح اسماعیل کا کہناتھا کہ پٹرولیم مصنوعات پر ایک روپے کا بھی ٹیکس نہیں لگے گا،پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ان کا کہناتھا کہ 1950 میں بھارت انسٹی ٹیوٹ بنا رہا تھا، آپ گلی ڈنڈے کھیل رہے تھے،یہاں پروفیسروں کی جعلی فیکٹریاں کھلی ہوئی ہیں،نظام تعلیم پر توجہ نہیں دی، آبادی پر توجہ نہیں دی۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ حقیقی آزادی کا نعرہ لگانے والے 48 ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ نوازشریف نے بجلی کی پیداوار بڑھا دی،کیا ہم نے صنعتیں بڑھائیں، شادی ہال بڑھا دیئے،کرپشن کا ادارہ بنایا، شریف آدمیوں کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا گیا،ہم سب کو بیٹھ کر چارٹر آف اکانومی کرنا ہوگا،تیل کی 1 بلین ڈالر کی خبر میں نہیں سعودی عرب تصدیق کرے تو بہتر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس اعجاز الاحسن کے سکواڈ میں شامل ایلیٹ فورس کی گاڑی حادثے کا شکار