اگر کوئی شریعت  اور آئین پاکستان کو نہیں مانتاتو ہم اسے پاکستانی نہیں مانتے ، آرمی چیف

افغانوں کو پیغام ہے کہ فتنہ الخوارج کو دیرینہ، خیر خواہ اور بردار ہمسائے ملک پر ترجیح نہ دیں ،آرمی چیف کا پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں آزادی نائٹ پریڈ سے خطاب

Aug 14, 2024 | 01:03:AM
اگر کوئی شریعت  اور آئین پاکستان کو نہیں مانتاتو ہم اسے پاکستانی نہیں مانتے ، آرمی چیف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز ) چیف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ  ہم افغانستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں ، افغانوں کو چاہیے کہ وہ فتنہ الخوارج کو دیرینہ، خیر خواہ اور بردار ہمسائے ملک پر ترجیح نہ دیں۔ 

پاکستان کے 77ویں یوم آزادی کی مناسبت سے  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں نائٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ہماری قوم اور افواج کا باہمی اعتماد کلیدی ہے ،   نااتفاقی اور انتشار ملک کو اندر سے کھوکھلا کرکے بیرونی جارحیت کے لیے راہ ہموار کرتے ہیں ،  قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے ،  کوئی منفی قوت ، اعتماد اور محبت کے رشتے کو نہ کبھی کمزور کرسکتی ہے اور نہ ہی آئندہ کرسکے گی ،  افواج پاکستان نے ملک کے اندرونی اور بیرونی دفاع کی قسم کھا رکھی ہے ،  ہم کسی صورت اور کسی بھی قیمت پر اپنی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔ 

پاکستان میں دہشتگردی کے حوالے سے خطاب میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مقام ہر  دور میں نہ صرف خطے اور مسلم امہ بلکے بین الاقوامی سطح پر بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے ،  بے پناہ قدرتی وسائل ، جفاکش عوام اور حوصلہ مند نوجوانوں کی بدولت ملک کا مستقبل روشن اور تابناک ہے ،افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردی کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے ،  عزم استحکام قومی عزم کا استعارہ ، سلامتی کی ضامن اور وقت کا اہم تقاضا ہے ،  صوبہ خیبر پختونخوا میں فتنہ الخوارج کی ریاست مخالف کارروائیوں سے دہشتگردی کے فتنہ نے دوبارہ سر اٹھا لیا ہے ،  اگر تم شریف اسلام  اور آئین پاکستان کو نہیں مانتے تو ہم بھی تمہیں پاکستانی نہیں مانتے ۔

آرمی چیف کا مزید کہنا تھاکہ دشمنوں کو واضع پیغام ہے چاہے رویتی یا غیر روایتی جنگ ہو ، ہماری جنگی حکمت عملی اور جواب تیز اور درد ناک ہوگا ، ہم یقینا دشمنوں کو گہرا اور دور رس جواب دیں گے ،  آزادی قیمت چکائے بغیر نہیں ملتی اس لیے بہت سے بیٹوں اور بیٹیوں کی قربانی دینی پڑتی ہے ، ہم آزادی کے لیے ہر قیمت ہمیشنہ چکانے کے لیے تیار ہیں ، کشمیری بہن بھائی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے کوشاں ہیں ،کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ انکے حق خوداراریت کی جدوجہد میں چٹان کی طرح کھڑے ہیں ۔

ہمسائیہ ممالک سے تعلقات کے حوالے سے آرمی چیف سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا برادر ہمسایہ اسلامی ملک ہے ، ہم افغانستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں ، افغانوں کو پیغام ہے کہ فتنہ الخوارج کو دیرینہ ، خیر خواہ اور بردار ہمسائے ملک پر ترجیح نہ دیں ،پاکستان میں آزادی اظہار رائے کی آئین ضرور اجازات دیتا ہے ، آئین پاکستان نے اسکی واضح حد بندی بھی کررکھی ہے ، 
اقبال نے فرمایا 
آزادی افکار سے ہے انکی تباہی 
رکھتے ہیں جو فکر وتدبر کا سلیقہ
ہو اگر خادم تو آزادی افکار
انسان کو حیوان بنانے کا طریقہ

آرمی چیف  نے  مزید کہا کہ ہمارے پختون بھائیوں نے جرات ، ایثار اور قربانیوں کی  لازوال داستان قائم کی ہے ، پوری قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے ، اورآپ کی مرہون احسان ہے ، صوبہ بلوچستان بہادر اور حب الوطن لوگوں کا مسکن ہے ، پاک فوج حکومت پاکستان اور بلوچستان کے تعاون سے غیور عوام کی سالمیت اور فلاح کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی ۔

اپنے خطاب کے آغاز میں آرمی چیف نے پاکستان کے شہریوں کو  مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کو یوم آزادی کے موقع پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں ، اللہ تعالی نے ہمیں پاکستان کی صورت میں آزادی کی نعمت سے نوازا ، ہمارے قومی شعور کی بنیاد نظریہ پاکستان ہے ، اللہ تعالی نے حوصلہ اور ہمت دی کہ اس مملکت کا دفاع کرسکیں ، آزادی پاکستان ، علامہ اقبال ، قائد اعظم اور لاکھوں لوگوں کی قربانی کا ثمر ہے ، قیام پاکستان کا مقصد صرف جغرافیائی خطے کا حصول نہ تھا ، آزاد فضاوں میں زندگیاں بسر کرنا شہدا کی قربانیوں کا ثمر ہے ، کسی مشکل نے ہمارے عزم اور ارادے کو کمزور نہیں کیا ، ملک پاکستان کے حصول میں ہمارے اسلاف نے بے شمار قربانیاں دیں ، اللہ نے ہمت وحوصلہ دیا کہ اس خطے کی حفاظت کرسکیں ، تحریک پاکستان کے قائدین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،  یہ ملک نہ صرف قائم رہنے بلکے دنیا عالم میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے لیے معرض وجود میں آیا ۔ 
آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کشمیری بہین بھائیوں کے ساتھ انسانی حققوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو نہیں بھولنا چاہے ، آج کا دن ہمیں اسرائیل کی طرف سے غزہ  کے بے بس لوگوں کے خلاف جاری خوفناک نسل کشی، نسلی قتلِ عام اور بِلا تفریق مظالم کی طرف بھی توجہ دلاتا ہے، غزہ میں اسرائیل کی انٹرنیشنل اور انسانی قوانین کی واضح خلاف ورزی یقیناً دنیا کے ضمیر اور رولز بیسڈ انٹرنیشنل آرڈر پر داغ ہے، حکومت پاکستان کا مسئلہ فلسطین کے پر امن حل  کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھانا اور  انسانی بنیادوں پر امداد دینے کی کاوشیں قابل ستائش ہیں، ہمارے آباؤ و اجداد نے یہ ملک قائم کر کے جو امید کی شمع جلائی، ہم اُسے کبھی بجھنے نہیں دیں گے۔

آرمی چیف نے سورہ  یوسف کی 87ویں آیت کی تلاوت کی اور اسکا ترجمہ پڑھا کہ “اللّٰہ کی رحمت سے مایوس نا ہونا، اللّٰہ کی رحمت سے صرف کافر مایوس ہوتے ہیں،  آخر میں کیڈٹس کو سراہتے ہُوئے آرمی چیف نے کہا، ملک کے 65 فیصد نوجوانوں کی طرح ، آپ تمام کیڈٹس کے روشن چہرے اور آنکھوں کی چمک، مجھے اس عظیم قوم کے درخشاں مستقبل کی نوید دیتی ہےپاکستان اللّٰہ کا انعام ہے، جو انشاء اللّٰہ تا ابد قائم رہنے کے لئے بنا ہے، اور اسکے خیر خواہ ہمیشہ زندہ و جاوید رہیں گے، بہترین ٹرن آؤٹ اور وطن عظیم کو شاندار خراجِ تحسین پیش کرنے پر پاکستان ملٹری اکیڈمی اور اس کے جری کیڈٹس کو سراہتا ہوں۔