(24نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے پٹرولیم کمیشن رپورٹ پر وفاقی حکومت کی مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فوری پبلک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ 30دن تک کیا آپ نے رپورٹ کو مائیکروویو میں رکھنا ہے، میں رپورٹ پبلک کر رہا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور بحران کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ سرکاری وکیل نے کہا تھا کہ تین دسمبر کےکابینہ اجلاس میں رپورٹ رکھیں گے؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کل کی میٹنگ میں اس رپورٹ کو رکھا جائے گا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہمارے علم میں ہے ہر ہفتے کابینہ کا اجلاس ہوتا ہے۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ یہ کمیشن تو عدالت کے حکم کی روشنی میں بنا، اس رپورٹ پر تو عدالت کا استحقاق زیادہ ہےجس پر حکومتی وکیل نے موقف اپنایا کہ یہ حکومتی اختیار ہے کابینہ اجلاس کے 30دن تک اسے رکھ سکتی ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اگر پوری کابینہ کہہ دے رپورٹ پبلک نہیں کرنی پھر بھی رپورٹ پبلک ہونی ہے، اسےپبلک کرنا قانون کی منشا ہے۔