چیف جسٹس گلزار احمد نے پی آئی اے خسارہ رپورٹ مسترد کردی

Dec 14, 2020 | 18:52:PM

(24 نیوز)پی آئی اے میں کوئی بہتری نظر نہیں آ رہی، پی آئی اے چلانے کیلئے پروفیشنل افراد کی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس جسٹس گلزار احمد 

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کے سپریم کورٹ میں پی آئی اے سربراہ ارشد محمود ملک تعیناتی کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے تو کرونا سے پہلے ہی بیٹھ چکی تھی،وفاقی وزیر ہوابازی نے پارلیمنٹ میں خود کہا جو پائلٹس جہاز اڑا رہے تھے ان کے لائسنس جعلی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے پر اربوں روپے کا قرض بھی انتظامیہ کی وجہ سے ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا پہلی فرصت میں یورپ میں لینڈنگ پر سے پابندیاں ہٹوائیں، پی آئی اے نے کچھ نہیں بتایا کہ پابندیاں ہٹانے کیلئے کیا کرینگے، بتائیں پی آئی اے کے کتنے پائلٹس معطل ہوئے؟وکیل پی آئی اے سلمان اکرم راجا نے جواب دیا پی آئی اے کے141 پائلٹس کے لائسنس معطل، جبکہ 15 منسوخ ہوئے۔
 وکیل ارشد ملک نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا پی آئی اے نے 480 ارب روپے کا قرض ادا کرنا ہے۔سپریم کورٹ نے پائلٹس کے جعلی لائسنس سے متعلق سول ایوی ایشن اتھارٹی سے رپورٹ طلب کر لی۔عدالت نے حکم دیا کہ پائلٹس کے لائسنسز سے متعلق تفصیلی رپورٹ فراہم کی جائے۔
 سول ایوی ایشن کی رپورٹ کو حکم نامے میں شامل کریں گے، پی آئی اے کو منافع بخش ادارہ بنایا جائے۔ عدالت نے نعیم بخاری کی مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت جنوری تک ملتوی کردی۔

مزیدخبریں