پٹرول بحران, سپلائی روک دی گئی , ذخیرہ بھی نہ کیا گیا، رپورٹ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)پٹرول بحران کیوں پیدا ہوا، انکوائری کمیشن نے ذمہ داریاں فکس کر کے رپورٹ جاری کر دی، 24 نیوز نے انکوائری رپورٹ حاصل کر لی ،کمیشن نے سیکرٹری پٹرولیم اور ڈی جی آئل کو بھی قصور وار ٹھہرا دیااور دونوں کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی۔
رپورٹ کے مطابق پٹرول بحران کی بڑی وجہ امپورٹ پر پابندی بھی قرار دی گئی ،پٹرول عالمی مارکیٹ میں سستا ہوا تو پابندی کی سفارش کی گئی مئی اور جون میں پٹرول خریدا گیا تاہم اس کی سپلائی روک دی گئی ،حکومت کی جانب سے قیمتیں بڑھانے تک کمپنیوں نے تیل کی سپلائی روکے رکھی، کمیشن نے 66 مارکیٹنگ کمپنیوں کے لائسنسز کو غیر قانونی قرار دے دیا کیونکہ ان کمپنیوں کے پاس تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہی نہیں ہے، رپورٹ کے مطابق20 دن تک تیل ذخیرہ نہ کرنے کی مجرمانہ غفلت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ کمپنیوں سے 20 دن تک تیل ذخیرہ نہ کروانا اوگرا کی ناکامی ہے،
کمیشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل 15 کی دن کی بجائے 30 میں کرنے اور وزارت پٹرولیم میں مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی سفارش کی ، مانیٹرنگ سیل کمپنیوں سے روزانہ اور ماہانہ بنیادوں پر ذخیرہ سے متعلق ڈیٹا حاصل کرے،رپورٹ کے مطابق ڈی جی آئل غیر قانونی طور پر کوٹہ مختص کرنے میں ملوث ہیں، عمران ابڑو ادارے میں سیاہ و سفید کے مالک تھے، عمران ابڑو اور ان کا سٹاف افسروں کے حکم پر عملدرآمد کرتے رہے، بحران میںسیکرٹری پٹرولیم ڈویژن کا کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ہورڈنگ میں ملوث رہیں، ہورڈنگ سے ملک میں پٹرول بحران پیدا ہوا۔