مانیٹری پالیسی کا اعلان ،شرح سود بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے سٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں مزید ایک فیصد اضافہ کر دیا۔ جبکہ شرح سود 20 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔سٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد شرح سود8.75 فیصد سے بڑھ کر 9.75 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔اس فیصلے کا مقصد مہنگائی کے دباؤ سے نمٹنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ نمو پائیدار رہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹریفک پو لیس کا کارنامہ ،گاڑی کا 80ہزار400کا چا لان
سٹیٹ بینک کے مطابق شرح سود میں اضافہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کیا گیا، نومبر میں عمومی مہنگائی بڑھ کر 11.5 فیصد ہو گئی ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں بالترتیب مہنگائی بڑھ کر 7.6 فیصد اور 8.2 فیصد ہو گئی ہے جس سے ملکی طلب کی نمو کی عکاسی ہوتی ہے۔ نومبر میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 5 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔اس سے قبل گزشتہ ماہ مانیٹری پالیسی سود کی شرح میں ڈیڑھ فیصد اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد سود کی شرح 8.75 فیصد ہوگئی تھی۔
ترجمان سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافہ معاشی نمو کو مستحکم کرنے میں معاون ہوگا، معاشی نمو کو مستحکم کرنے کے لیے افراط زر پر قابو پانا ناگزیر ہے، خطرات کا توازن توقع سے زیادہ تیزی سے نمو سے مہنگائی اور جاری کھاتے کی طرف منتقل ہوگیا۔مہنگائی اور توازن ادائیگی کے خطرات عالمی اور ملکی دونوں قسم کے عوامل کی بنا پر ہیں، شرح سود میں اضافہ خراب توازن ادائیگی اور افراط زر کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عائشہ اکرم سے متعلق تشویشناک خبر ۔
1/2 The MPC decided to raise the policy rate by 100 basis points to 9.75%, to counter inflationary pressures, address the current account deficit, and ensure that growth remains sustainable. https://t.co/hiSvVsk9w4
— SBP (@StateBank_Pak) December 14, 2021