مقبوضہ کشمیر: محبوبہ مفتی کو پھر گھر پر نظر بند کر دیا گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
( 24 نیوز) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو مبینہ طور ایک بار پھر سری نگر میں گھر پر نظر بند کر دیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مجھے اطہر مشتاق کے اہلخانہ سے ملنے سے روکنے کے لئے خانہ نظر بند کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہےکہ ’مجھے اطہر مشتاق جنہیں ایک مبینہ فرضی مقابلہ میں مارا گیا، کے اہلخانہ سے ملنے سے باز رکھنے کے لئے حسب معمول گھر میں نظر بند رکھا گیا۔ اطہر کے والد پر اپنے بیٹے کی لاش مانگنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہی وہ ’نارمل حالات جو بھارتی حکومت کشمیر کا دورہ کرنے والی یورپی یونین کے وفد کو دکھانا چاہتی ہے‘۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو بھی اپ لوڈ کیا ہے جس میں انہیں انتطامیہ کے ایک افسر سے مخاطب ہو کر یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے: ’مجھے روز کیوں روکا جا تا ہے، مجھے جب بھی کہیں جانا ہوتا ہے تو جانے نہیں دیا جاتا ہے آج یہاں جانا تھا ایک تو اس بیچارے کے بچے کو مار دیا گیا اور اوپر سے اس کی لاش بھی نہیں دی جا رہی ہے اور اسی کے خلاف کیس درج کیا جاتا ہے‘۔ویڈیو میں محبوبہ مفتی کہتی ہیں ’مجھے کیوں نہیں جانے دیا جا رہا ہے میں کیا کوئی قیدی ہوں، کوئی مجرم ہوں، مجھے وہ حکمنامہ دکھائے جس کے تحت مجھے بند کر دیا گیا ہے۔ آپ یورپی یونین کے وفد کو جو یہاں آنے والا ہے کی سیکورٹی کیسے ممکن بنا سکتے ہیں جب آپ یہاں کے رہنے والوں کو سیکورٹی نہیں دے سکتے ہیں۔