کیپٹل ہل حملہ:ڈونلڈ ٹرمپ سزا سے بچ گئے !!!
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)امریکی سینٹ سے سابق صدر کو بڑا ریلیف مل گیا،ایوان نے مواخذے کی کارروائی مسترد کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کو کیپٹل ہل پر حملے کے الزام سے بری کر دیا۔
امریکی سینٹ کے 57 ارکان نے ٹرمپ کو مجرم قرار دینے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ مخالفت میں 43 ووٹ پڑے،ا س کے علاوہ 7 ری پبلکن ارکان نے بھی ٹرمپ کی سزا کے حق میں ووٹ دئیے لیکن امریکی قانون کے مطابق ٹرمپ کو مجرم ثابت کرنے کے لئے سینٹ میں دو تہائی اکثریت درکار تھی۔ خیال رہے کہ 100 نشستوں پر مشتمل سینٹ میں اس وقت ڈیموکریٹک اور ری پبلکن پارٹی کے 50-50 ارکان ہیں۔ صدر کے مواخذے یا انہیں مجرم ثابت کرنے کے لئے ایوان کے دو تہائی ارکان کی حمایت یعنی 67 ووٹوں کی ضرورت تھی۔
ڈیمو کریٹ پراسیکیوشن ٹیم کا کہنا تھا کہ سابق صدر ٹرمپ نے چھ جنوری کو کیپٹل ہل کی جانب مارچ کرنے کےلئے اپنے حامیوں کو اکسایا تھا جس کے بعد ہجوم نے کانگریس کی عمارت پر حملہ کیا، حملہ آوروں نے عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور افسران کو یرغمال بھی بنایا ،مظاہرین نے محافظوں سے ہاتھا پائی بھی کی۔سابق صدر کے وکلاء کا دفاع میں کہنا تھا کہ کیپٹل ہل پر حملے کی ذمہ داری ٹرمپ پر عائد نہیں کی جا سکتی،مواخذے کی کارروائی سیاسی مقاصد کے لئے کی جا رہی ہے۔ سابق صدر کو 6 جنوری کے واقعات کے لئے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد موردِ الزام ٹھہرانا غیر قانونی ہے۔