لاپتہ کوہ پیمابرف کے غارمیں ہوسکتے ہیں، سیٹلائٹ تصاویر جاری

Feb 14, 2021 | 13:13:PM

(24نیوز)دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کی مہم جوئی کے دوران  کھو جانے والے معروف پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کا 8 روز بعد بھی پتہ نہ چل سکا۔آج بھی موسم کی خرابی کی وجہ سے سرچ آپریشن نہ کیا جاسکا۔

کے ٹو کی بلندیوں میں کھو جانے والے معروف پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ وساتھیوں کی تلاش جاری، لاپتہ کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے 8 روز سے کوششیں جاری ہے لیکن تاحال کامیابی نہ مل سکی،گذشتہ دو روز کے دوران جاری جاری سرچ آپریشن کے دوران آئس لینڈ اور چلی کی اسپیس ایجنسیوں نے سٹیلائٹ تصاویر بھی جاری کر دی ہیں، جن میں بوٹل نیک کے قریب چند مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے ،امید ظاہر کی جارہی ہے کہ  شاید وہاں لاپتہ کوہ پیما برف کے غار بنائے بیٹھے ہیں۔

دوسری جانب آج بھی موسم کی خرابی کی وجہ سے سرچ آپریشن نہ کیا جاسکا۔خراب موسم پاک فضائیہ کے جدید ٹیکنالوجی سے لیس طیاروں کو انتہائی بلندی پر اڑان بھرنے کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے۔سرچ آریشن میں پاک  آرمی ایوی ایشن و مقامی کوہ پیما حصہ لے رہے ہیں۔مہم میں شریک ساجد سدپارہ کے مطابق ان کے والد اور ساتھیوں نے چوٹی سر کر لی تھی واپسی پہ کوئی حادثہ ہوا ہو گا۔واضح رہے کہ 5 فروری کو کے ٹو کی چوٹی کو سر کرنے اور وہاں سبز ہلالی پرچم لہرانے کا خواب لئے محمد علی سدپارہ اور ان کے ساتھی 8200 کی بلندی پر بوٹل نیک کراس کر چکے تھے کہ اْن سے مواصلاتی رابطہ کٹ گیا،جس کے بعد سے تاحال محمد علی سدپارہ و ساتھی لاپتہ ہے۔

مزیدخبریں