(24 نیوز ) وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف آشیانہ ہاوسنگ سکینڈل میں نیب کے وعدہ معاف گواہ اسرار سعید اپنے بیان سے مکر گئے ۔
تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ اسرار سعید کا کہنا تھا کہ مجھے دباو اور جبر کے ذریعے شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے پر مجبور کیا گیا، ڈی جی نیب شہزاد سلیم، ڈائریکٹر نیب محمد رفیع اور کیس آفیسر آفتاب احمد نے دباو ڈال کر جھوٹی شہادت لی۔
واضح رہے کہ ایل ڈی اے کے چیف انجینئر اسرار سعید آشیانہ ہاوسنگ سکینڈل میں شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ تھے اور آج انہوں نے شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز کی جرح میں اعتراف کیا ہے کہ جو کچھ انہوں نے کہا تھا دباو کی وجہ سے کہا تھا، اسرار سعید نے مزید کہا کہ عدالت میں پہلا بیان بھی دباو اور جبر کی وجہ سے دیا، ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے شہباز شریف پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے کو کہا، ڈی جی نیب اس بیان کو شہباز شریف کی ضمانت کینسل کرانے کے لیے استعمال کرنا چاہتا تھا۔
عدالت میں جرح کے دوران اسرار احمد کا کہنا تھا کہ مجھ پر بند انکوائریاں کھول کر نئے کیس بنانے کی دھمکیاں دی جاتیں، نیب ڈائریکٹر محمد رفیع نے وارنٹ گرفتاری دکھا کر پہلے سے تیار بیان پر دستخط کی آفر کی ، انکار پر نیب نے گرفتار کر لیا اور 10دن کا جسمانی ریمانڈ لے لیا، جسمانی تشدد کیلئے مجھے واش روم جانے کے لیے آدھا گھنٹہ سے ایک گھنٹہ انتظار کرایا جاتا، واش روم میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگائے گئے تھے،سونے کے لیے چٹائی دی گئی، تمام رات بتیاں آن رکھی جاتیں،دوسرے ریمانڈ پر چئیرمین نیب جاوید اقبال اور ڈی جی شہزاد سلیم میرے سیل میں آئےدونوں نے کہا کہ ان پر بہت پریشر ہے دستخط کر دوں ورنہ میری مشکلات بڑھ جائیں گی۔
مجھ 90 دن کے ریمانڈ اور آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس کھولنے سے ڈرایا گیا، مجھ پر دباو ڈال کر اس بیان پر دستخط کروائے گئے جو سچ نہیں تھا،مجھ سے سادے کاغزات پر دستخط بھی لیے گئے،وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد نیب نے میری لاہورہائیکورٹ سے ضمانت منظوری کی مخالفت نہ کی، شہباز شریف پر ہراساں کرنے کا الزام نہ لگانے پر نیب نے مجھے ڈرین پراجیکٹ کے الزامات پر دوبارہ گرفتار کر لیا، 4ماہ بعد ضمانت ہو گئی اور اس کیس کا کوئی ریفرنس فائل نہیں ہوا۔
اسرار سعید کا مزید کہنا تھا کہ آشیانہ ہاؤسنگ پراجیکٹ ایک شفاف منصوبہ تھا جسمیں کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی گئی، شہباز شریف سمیت تمام ملزمان نے کسی جرم کا ارتکاب نہیں کیا،عوام سے کوئی فراڈ یا دھوکہ دہی نہیں کی گئی ، تحریک انصاف کے دور میں احد چیمہ کے خلاف انکوائری کے دوران کسی خلاف وزری کا کوئی بیان نہیں دیا۔