(ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں خونریز کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، 24 گھنٹوں کے دوران حملوں میں مزید 137 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح اور خان یونس میں فضائی حملے کیے، خان یونس میں ہسپتال کے احاطے میں شہریوں پر براہ راست گولیاں برسادی گئیں۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک 28 ہزار 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 67 ہزار سے زائدزخمی ہوچکے ہیں۔
ادھر امریکا، اسرائیل، مصر اور قطری حکام کے درمیان غزہ میں جنگ بندی سے متعلق بات چیت بغیر کسی نتیجہ ختم ہوگئی جبکہ جنوبی افریقہ نے رفح میں اسرائیلی آپریشن رکوانے کے لیے عالمی عدالت میں ہنگامی درخواست دائر کردی۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کی جانے والے درخواست میں عالمی عدالت سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ رفح میں اسرائیل کے زمینی فوجی آپریشن کے فیصلے کا جائزہ لے۔
مزید پرھیں: آئی ایم ایف کو دی گئی ڈیڈ لائن میں 2 روز باقی، گیس قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ نہ ہو سکا
رفح میں 13 لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں ان میں بہت ساروں کو پناہ کے لیے ابھی خیموں کی سہولت بھی دستیاب نہیں ہو سکی ہے تاہم اب اسرائیلی فوج بے گھر فلسطینیوں کی اس سب سے بڑی آبادی پر ایک مکمل جارحانہ جنگی یلغار کرنے کی تیاری کر چکی ہے
دوسری جانب غزہ میں جاری فوجی آپریشن کے تناظر میں کئی ممالک نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات میں توقف کر دیا ہے، یہ بات بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے فیصلے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا کہ اسرائیل نسل کشی کا مرتکب ہو سکتا ہے۔