(24 نیوز ) پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کاجماعت اسلامی سے اتحاد کے معاملے پرڈیڈ لاک اب بھی برقرار ہے،جماعت اسلامی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خیبر پختونخوا میں حکومت سازی میں تعاون کرنے سے انکار کر دیا، جماعت اسلامی اورپاکستان تحریک انصاف صرف خیبرپختونخوا میں جبکہ جماعت اسلامی مرکز اور کے پی کے دونوں میں اتحاد کی خواہشمند ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے کے پی کے میں اتحاد تک کی پیشکش پر معاملات آگے نہ بڑھ سکے ، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے کمیٹی ارکان کی ملاقات میں بھی اتحاد پر پیشرفت نہ ہوسکی ، مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون نہیں کر سکتے، لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی سےبات چیت دونوں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے متعلق تھی لیکن پی ٹی آئی نے وفاقی سطح پر کسی اور جماعت کے ساتھ اتحاد کیا ہے اس لئے صرف خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی سے اتحاد کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی میں جماعت اسلامی کی نمائندگی نہیں رہی جس کی وجہ سے اب ان کے ساتھ حکومت بنانے کا کوئی جواز نہیں، جماعت اسلامی کےساتھ صرف کے پی میں حکومت سازی پر بات چیت چل رہی تھی، بیرسٹر سیف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حکومت سازی کے لیے قانونی طریقہ کار کو دیکھاجا رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت سازی کیلئے رابطوں کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ عوامی مینڈیٹ کےاحترام میں اگرضرورت پڑی توجماعت اسلامی پی ٹی آئی کا ساتھ دے گی۔
یہ بھی پڑھیں ؛ عوام نے فیصلہ سنا دیا، قوم کے ووٹ کو عزت دی جائے: یاسمین راشد
دوسری جانب جماعت اسلامی نے چیف الیکشن کمشنر کے فوری استعفی کا مطالبہ کردیا ہے۔