(مانیٹرنگ ڈیسک) ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے صدر کی سرکاری رہائشگاہ اور آفس وہائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری جین پیسکی نے ایرانی رہبر اعلیٰ کی ویب سائٹ پر جاری وڈیو کلپ کی مذمت کرنے یا اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس وڈیو کلپ میں ڈرون حملے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہلاکت کی فرضی منظر کشی کی گئی ہے۔
العریبہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری وڈیو ایک اشتعال انگیز اقدام ہے جبکہ ویانا میں ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے بین الاقوامی بات چیت چل رہی ہے۔بدھ کو رات گئے پوسٹ کی گئی وڈیو میں ایرانی عسکری ذمے داران کو جدید ترین ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹرمپ کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو گولف کھیل رہے ہیں۔ گولف کھیلے جانے کی جگہ کا ماحول فلوریڈا میں ٹرمپ کے گھر سے ملتا جلتا نظر آ رہا ہے۔
یہ وڈیو ایرانی القدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کے بعد جاری کی گئی ہے۔ قاسم سلیمانی3 جنوری2020ء کو بغداد ہوائی اڈے کے نزدیک ڈرون طیارے کے ذریعے امریکی حملے میں مارے گئے۔ایران ڈونلڈ ٹرمپ اور 50 امریکی موجودہ اور سابق ذمے داران پر پابندیاں عائد کر چکا ہے جن کے بارے میں اس کا دعوی ہے کہ وہ قاسم سلیمانی کے قتل کی کارروائی میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی اور چھا گئی۔۔مہوش حیات کی تازہ ڈانس ویڈیو۔۔ایک گھنٹے میں کتنے ویوز۔۔؟