(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی کے سینئر رہنماوں کے اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا۔
شہباز شریف کی 2 روزہ بیرون ملک مصروفیات کے بعد وطن واپسی کے بعد رہائشگاہ ماڈل ٹاؤں سیاسی مصروفیات کا مرکز بن گیا جہاں وفاقی وزرا اور معاونین خصوصی حاضر ہوئے اور پنجاب کی حالیہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔
اس حوالے ذرائع نے بتایا کہ اسمبلی کی تحلیل کے بعد پارٹی کا بھر پور تیاری کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات آئین میں دئیے گئے وقت کے مطابق کرانے کی تجویز الیکشن کمیشن کو دینے کی تجویز پر غور کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف اور مریم نواز کی واپسی نگران سیٹ اپ کے قیام سے مشروط ہے جبکہ نگران سیٹ کے لئے ناموں کی حتمی منظوری نواز شریف دیں گے۔ علاوہ ازیں پارٹی کے اندر کالی بھیڑوں کو بھی نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وزیراعظم کے معاونین خصوصی ملک احمد خان اور عطا اللہ تارڑ شہباز شریف کی رہائشگاہ ماڈل ٹاون پہنچے اور پنجاب اسمبلی کی تحلیل سمیت سیاسی امور پر مشاورت کی۔
بعدازاں وزیر دفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی سمری پر وہی ہو گا جو آئین و قانون کہتا ہے، ہم الیکشن سے گھبرانے والے نہیں، آخر میں جو عمران خان کے ساتھ ہونا ہے پھر پتہ لگے گا۔