گھروں پر 100فیصد ٹیکس لگانے کا منصوبہ سامنے آگیا

Jan 14, 2025 | 19:20:PM

(ویب ڈیسک)سپین غیر یورپی یونین کے رہائشیوں کے خریدے گئے گھروں پر 100% ٹیکس لگانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ 

 سپین غیر یورپی یونین کے ممالک جیسے برطانیہ، سے آنے والے غیر مقامی خریداروں کے لیے جائیدادوں پر 100% تک ٹیکس عائد کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے.

اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے وزیرِ اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ یہ "بے مثال" اقدام ملک کی رہائشی ایمرجنسی کو حل کرنے کے لیے ضروری تھا۔ انہوں نے کہا "مغرب کو ایک اہم چیلنج کا سامنا ہے کہ وہ دو طبقات میں تقسیم نہ ہو جائے، امیرزمین دار اور غریب کرایہ دار۔"

انہوں نے اقتصادی فورم میں میڈرڈ میں بتایا کہ غیر یورپی یونین کے رہائشیوں نے 2023 میں اسپین میں 27,000 جائیدادیں "رہائش کے لیے نہیں" بلکہ "ان سے پیسہ کمانے کے لیے خریدیں تھیں۔" 

انہوں نے مزید کہا "کہ جس قلت کے تناظر میں ہم ہیں تو ظاہر ہے ہم اسکی واضح طور پر اجازت نہیں دے سکتے اسی لیے یہ اقدام اس مقصد کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ یہ ترجیح دی جائے کہ دستیاب گھروں کا استعمال رہائشیوں کے لیے ہو۔"

سانچیز نے اس بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی کہ ٹیکس کے نفاذ کا طریقہ کار کیا ہوگا اور نہ ہی اسکی منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں اس کو پیش کرنے کی کوئی ٹائم لائن فراہم کی جہاں وہ اکثر ووٹ اکھٹے کرنے کے لیے جدوجہد کرتے تھے۔ لیکن ان کی حکومت نے کہا کہ اس تجویز کو "بغور مطالعہ" کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔

یہ وزیرِ اعظم کی جانب سے پیر کو ملک میں رہائشی قیمتوں کی استطاعت میں بہتری کے لیے اعلان کیے گئے بارہ مجوزہ اقدامات میں سے ایک ہے۔

دیگر اقدامات میں کرایہ داروں کے لیے ٹیکس کی چھوٹ شامل ہے جو سستی رہائش فراہم کرتے ہیں 3,000 سے زیادہ گھروں کو ایک نئی پبلک ہاؤسنگ باڈی میں منتقل کرنا اور سیاحتی فلیٹس پر سخت قوانین اور زیادہ ٹیکس عائد کرنا شامل ہیں۔ 

آخر میں انہوں نے کہا کہ "یہ انصاف کی بات نہیں ہے کہ جو افراد تین، چار یا پانچ اپارٹمنٹس کو مختصر مدت کے لیے کرایے پر دیتے ہیں وہ ہوٹلوں سے کم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔"

مزید پڑھیں:عمرہ زائرین کو کون کون سی ویکسین لگوانا ہوگی؟ سعودی عرب کی نئی ہدایات جاری

مزیدخبریں