ٹک ٹاک پر پابندی سے قبل ایک اور چینی ایپ امریکا میں تیزی سے مقبول ہونے لگی

Jan 14, 2025 | 21:57:PM
ٹک ٹاک پر پابندی سے قبل ایک اور چینی ایپ امریکا میں تیزی سے مقبول ہونے لگی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) امریکا میں ممکنہ طور پر آئندہ چند روز میں ٹک ٹاک کو بین کر دیا جائے گا اور یہی وجہ ہے کہ اس ایپ کے صارفین اب اس کے متبادل کے طور پر ایک اور چینی ایپ کا رخ تیزی سے کرنے لگے ہیں۔

چینی سوشل میڈیا ایپ ریڈ نوٹ کو امریکا میں ٹک ٹاک پر ممکنہ پابندی سے بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے یہ بالکل ٹک ٹاک جیسی ہی ایپ ہے جس میں مختصر ویڈیوز شیئر کی جاتی ہیں۔

امریکا میں ڈاؤن لوڈ کے لحاظ سے یہ ایپل کے ایپ اسٹور میں نمبرون ایپ بن گئی ہے جبکہ گوگل پلے اسٹور پر 34 ویں نمبر پر ہے۔ریڈ اسٹون کی مقبولیت میں اضافہ اس وقت ہونا شروع ہوا جب متعدد ٹک ٹاک صارفین نے اس نئی ایپ کی آزمائش کے حوالے سے اپنے تجربات ٹک ٹاک پر فالوورز سے شیئر کیے۔

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ ریڈ اسٹون لگ بھگ ٹک ٹاک جیسی ہی ایپ ہے جس میں مختصر ویڈیوز صارفین کی دلچسپی کو مدنظر رکھ کر دکھائی جاتی ہیں جن کو آپ اسکرولنگ کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔

اس ایپ کا زیادہ تر یوزر انٹرفیس چینی زبان میں ہے مگر صارفین نے ٹک ٹاک پر ایپ کی زبان انگلش میں تبدیل کرنے کی ویڈیوز بھی پوسٹ کر دی ہیں۔

ویسے تو امریکا یا دیگر ممالک کے رہنے والوں کو محسوس ہو رہا ہے کہ یہ ایپ اچانک سامنے آگئی ہے مگر چین میں یہ برسوں سے کافی مقبول ہے۔

10 سال پرانی اس ایپ کے چین میں 30 کروڑ صارفین ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ ٹک ٹاک کی ہی ایک اور ایپ لیمن 8 بھی ایپل اور گوگل کے ایپ اسٹورز میں ٹرینڈ کر رہی ہے۔

ایپل کے ایپ اسٹور میں دوسرے جبکہ گوگل پلے اسٹور میں یہ پہلے نمبر پر ہے مگر یہ واضح نہیں کہ اگر ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہوتی ہے تو کیا لیمن 8 پر اس کا اطلاق ہوگا یا نہیں۔

ایک اور ویڈیو ایپ فلپ بھی امریکی صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے جو ایک امریکی کمپنی کی تیار کردہ ہے، یہ تو مشکل لگتا ہے کہ یہ ایپس طویل المعیاد بنیادوں پر اپنی مقبولیت برقرار رکھ سکے گی مگر اچانک متعدد گمنام ایپس کا ایپ اسٹورز میں اوپر آنا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ ٹک ٹاک صارفین اس ویڈیو شیئرنگ ایپ کو کتنا پسند کرتے ہیں۔

اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی سے امریکا میں چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے اثررسوخ میں کوئی خاص کمی آنے کا امکان نہیں۔

مزید پڑھیں: کترینہ کیف کا فلمی سین کیلئےاداکار کو حقیقت میں تھپڑ مارنے کا انکشاف