ن لیگ کی حمایت کب کریں گے، فواد چوہدری نے انکشاف کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ اگر آرٹیکل 6 لگنے شروع ہو جائیں تو گلے زیادہ اور رسے کم پڑجائیں گے۔
مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز سزا یافتہ خاتون ہیں اور وہ ضمانت پر ہیں۔ مریم نواز کیسے کہہ سکتی ہیں کہ تیل کی قیمت کم ہو رہی ہے۔ اگر پیٹرول کی قیمت 150 روپے پر لے کر آئیں تو ہم حمایت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہاؤس میں لوگوں کی خرید وفروخت ہو رہی تھی اور میں وزیر قانون تھا۔ ہم تو کہتے ہیں کہ تحقیقات کریں اور اگر انہوں نے تحقیقات نہیں کیں تو نئی پارلیمنٹ تحقیقات کرے گی۔انہوں نے کہا کہ قوم انقلاب کے لیے تیار ہے اب فیصلہ ووٹ سے کرنا ہے یا سری لنکا کی طرح ؟ آرٹیکل 6 لگنے شروع ہو جائیں تو رسے کم پڑ جائیں گے اور گلے زیادہ ہوں گے۔
فواد چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ غلطیوں سے عبارت ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے میں حقائق کو مد نظر رکھا گیا ہے۔ جو مواد ہم نے لگایا تھا وہ تو آپ پڑھنے کو تیار نہیں۔ صدر پاکستان نے بھی سپریم کورٹ کو خط لکھ رکھا ہے اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کے منٹس بھی لا کر پڑھ لیتے۔انہوں نے کہا کہ سائفر کے نتیجے میں پاکستان میں حکومت تبدیل کی گئی اور سائفر چیف جسٹس کے دفتر میں سیل ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس وقت تحریک انصاف کا ایک سونامی ہے اب جو مرضی کر لیں یہ طوفان نہیں رک سکتا۔ عوام کا فیصلہ ہو چکا ہے اور وہ یہ میرٹ پر کریں گے۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے اپنی سیاست تباہ کر دی ہے۔مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز سزا یافتہ خاتون ہیں اور وہ ضمانت پر ہیں۔ مریم نواز کیسے کہہ سکتی ہیں کہ تیل کی قیمت کم ہو رہی ہے۔ اگر پیٹرول کی قیمت 150 روپے پر لے کر آئیں تو ہم حمایت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان کو پتہ نہیں پاکستان کتنا اہم ملک ہے۔ مریم اورنگزیب نے اپنے شوہر کو سگریٹ انڈسٹری میں کروڑوں کا فائدہ پہنچایا اور بلاول بھٹو پاکستان کا سب سے ناکام وزیر خارجہ ہے۔ یہ چاہتے ہیں کہ بھارت سے تعلقات بحال کریں لیکن وہ ان کو لفٹ نہیں کراتا۔فواد چودھری نے کہا کہ فیصلوں پر تنقید ہمارا حق ہے اور حمزہ شہباز ایسے کام کر رہا ہے جیسے اس نے جانا ہی نہیں ہے۔