(24نیوز) سندھ اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ پیش کردیا گیا ہے۔ یہ بجٹ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پیش کیا۔ جس میں تعلیمی بجٹ میں غیرمعمولی اضافہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات درج ذیل ہیں۔
محکمہ تعلیم:
وزیراعلیٰ سندھ کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی اولین ترجیح شعبہ تعلیم میں بہتری لانا ہے۔ اس لیے شعبہ تعلیم کے لیے 326 اعشاریہ 80 ارب مختص کررہے ہیں جو کہ بجٹ کے کل اخراجات کا 25 فیصد سے زائد بنتا ہے۔
یونیورسٹیز کا قیام:
وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا ہے کہ سندھ حکومت آئندہ سال سات اضلاع میں یونیورسٹیز اور یونیورسٹی کیمپسز قائم کرنے جا رہی ہے۔ ان اضلاع میں کورنگی، کراچی ویسٹ، کیماڑی، ملیر، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو اللہ یار اور سجاول شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ بجٹ: سرکاری ملازمین کی موجیں ہی موجیں ، تنخواہ میں بڑا اضافہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں مکمل یونیورسٹی یا تسلیم شدہ پبلک یونیورسٹی کا کیمپس قائم کرنے کی پالیسی مرتب کی گئی ہے۔ جس کے تحت کورنگی میں ٹیکنالوجی اینڈ سکل، ووکیشنل/ انڈسٹریل ڈویلپمنٹ یونیورٹی قائم کی جائے گی جبکہ کراچی ویسٹ اور کیماڑی میں اس یونیورسٹی کے ذیلی کیمپس ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملیر میں این ای ڈی یونیورسٹی کا سب کیمپس قائم کا جائے گا۔
اسی طرح ٹنڈو محمد خان اور ٹنڈو اللہ یار کو آئی بی اے کراچی یا سکھر کے سب کیمپسز کا درجہ دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سجاول میں مہران یونیورسٹی کا سب کیمپس قائم کیا جائے گا۔