(ویب ڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی رائے کے اظہار کا حق سب کو حاصل ہے مگر جھوٹ کا سہارا لے کر اداروں اور شخصيات کو نشانہ بنانے کا حق کسی کو نہيں ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں شرکاء کو تفصیل سے بیرونی مراسلے کے معاملے پر بریف کیا گیا تھا اور ہماری طرف سے واضح الفاظ میں بتا ديا گيا تھا کہ پورے معاملے میں سازش کا عنصر نہيں ہے۔
سازش اور مداخلت میں فرق سے متعلق سوال پر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ یہ سفارتی الفاظ ہے اور چونکہ معاملے کو سفارتی طریقے سے ہینڈل کیا گیا ہے تو یہ کوئی سفارتکار ہی بہتر طریقے سے بتاسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں پری مون سون بارشیں، ہنگامی الرٹ جاری
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف کا دورہ چین بہت اہم تھا، پاکستان چین کے تعلقات بہت اسٹریٹجک نوعیت کے ہیں، پاک چین تعلقات خطے میں امن کیلئے اہم ہیں۔ چین نے پاکستان کی دفاعی قوت بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے بھی دورہ چین میں چینی صدر سے ملاقات کی جو کافی سودمند رہی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کی صحت کی صورتحال میں انسٹی ٹیوشن کا اور لیڈرشپ کا مؤقف ہے کہ پرویز مشرف کو واپس آجانا چاہیے۔ اسی سلسلے میں پرویز مشرف کی فیملی سے رابطہ کیاگیا، پرویز مشرف کی واپسی کا فیصلہ ان کی فیملی اور ان کے ڈاکٹرز نے کرنا ہے۔