(ویب ڈیسک) سمندری طوفان ’بپرجوائے‘ کے پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں پر مرتب ہونے والے اثرات دیکھ کر پاکستان شوبز انڈسٹری کے فنکاروں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے دعائیں اور حفاظتی انتظامات کرنے کی درخواست کی۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اور سینئر اداکار عدنان صدیقی نے ٹوئٹ کیا اور دعا کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ سمندری طوفان ’بپرجوائے‘ بغیر کسی جانی نقصان کے گزر جائے، چاہے وہ پاکستان سے گزرے یا بھارت سے نتیجے میں کوئی تباہی نہ ہو اور سب محفوظ رہیں‘۔
اداکارہ مشی خان نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے سمندری طوفان ’بپرجوائے‘ آنے کی صورت میں حفاظتی تدابیر اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے ان کا طریقہ کار بھی بتایا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق لیجنڈری کھلاڑی، کرکٹر وسیم اکرم کی اہلیہ اور سماجی کارکن شنیرا اکرم نے انسٹا اسٹوری شیئر کرتے ہوئے شہریوں کو زور دیا کہ انتظامیہ کی ہدایت پر عمل کریں اور لکھا کہ امید کرتی ہوں کہ شہر کراچی سمندری طوفان کی سنگین تباہ کاریوں سے ایک بار پھر محفوظ رہے لیکن بہتر ہے کہ شہری انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں اور سمندر کی جانب جانے سے گریز کریں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ جو لوگ ساحل کے اطراف رہائش پذیر ہیں وہ اپنے گھر، اہل خانہ، ملازمین، کاروبار ، پڑوسیوں اور جانوروں کا خیال رکھیں اور ان کی حفاظت کا انتظام کریں۔ احتیاط بہتر ہے پچھتاوے سے، اور اگر آپ اپنے آپ اور پیاروں کو محفوظ کرنے میں کامیاب ہیں تو پھر ان کا بھی خیال رکھیں جو ضرورت مند ہیں کیونکہ کراچی 4 گھنٹے کی بارش میں ڈوب جاتا ہے اگر خدا نخواستہ طوفان آگیا تو کیا ہوگا۔
سماجی کارکن اور مصنفہ فاطمہ بھٹو نے انسٹا اسٹوری شیئر کرتے ہوئے حفاظتی تدابیر شیئر کی۔
دوسری جانب پاکستانی معروف اداکارہ، مزاح نگار، گلوکارہ اور ڈرامہ نگار بشریٰ انصاری نے سوشل میڈیا پر سمندری طوفان ’بپرجوائے‘ سے متعلق گردش کرتی افواہوں سے باز رہنے کی درخواست کی ہے۔
اداکارہ نے سمندر کے قریب واقع عمارت سے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندر کافی حد تک چڑھ گیا ہے تاہم آس پاس کی عمارتیں محفوظ ہیں۔
اداکارہ نے مداحوں سے درخواست کی ہے کہ یوٹیوب پر گردش کرتی جھوٹی خبروں پر یقین نہ کریں اور دعائیں کرتے رہیں، ٹینشن نہ پھیلائیں اور افواہوں پر بھی کان نہ دھریں۔ سب ٹھیک ہوگا انشا اللہ‘۔
دوسری جانب مذکورہ ویڈیو میں اداکارہ کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ اس وقت شام کے 6 بجے ہیں اور ہم سب بالکل ٹھیک ہیں، براہ کرم یوٹیوبرز کی باتوں پر دھیان نہ دیں۔ میں خود پریشان تھی، جیسا کہ کہا جارہا تھا کہ سمندر 40 فٹ ہائی ٹائیڈ ہوگیا ہے ایسا فی الحال کچھ نہیں ہے اور ہم سب خیریت سے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے حفاظتی انتظامات کے پیش نظر بیسمنٹ سے گاڑیاں نکال کر باہر کھڑی کر دی ہیں، حکومتی انتظامیہ نے بھی حفاظتی انتظامات کرتے ہوئے پمپس لگادیئے ہیں تا کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹا جاسکے۔
انہوں نے شہر میں جگہ جگہ ہونے والی کھدائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارش تو ہوگی لیکن جب بارش ہوگی تو ان گھڑوں میں پانی جمع ہوجائے گا جس سے شہریوں کو پریشانی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ اضلاع میں صورتحال خراب ہوسکتی ہے تاہم شہر کراچی اللہ کے کرم سے بالکل محفوظ ہے۔