سمندری طوفان کے بعد کیا ہو نے والا ہے؟ شیری رحمان نے شہریوں کی آنکھیں کھول دیں

Jun 14, 2023 | 19:49:PM

(24 نیوز )بپر جوائے سمندری طوفان کی کراچی کی جانب پیش قدمی جاری، وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔ 

تفصیلات کے مطابق وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹنینٹ جنرل انعام حیدر نے مشترکہ پریس بریفنگ میں بتایا کہ  سمندری طوفان بپر جوائے کی اصل شدت کل پتہ چلے گی،سمندری طوفان صبح 11بجے پاکستان میں داخل ہوگا، طوفان کی شدت میں اضافہ ہو گا، کیونکہ جب زمین کے قریب آتا ہے تو اثر اسکا بڑھ جاتا ہے۔ 
 شیری رحمان کا کہنا تھا کہ یہ مون سون نہیں ہے لیکن اسکا رسک زیادہ ہے، ہمارا کام ہے وقت پر لوگوں کو ریلیف دینا شفٹ کرنا، 
150سے 170 کلو میٹر کی رفتا رسے ہوا چل رہی ہے جو کافی زیادہ ہے، جتنا طوفان ایسٹ میں جائے گا پاکستان سے ہٹے گا، کراچی سے فاصلہ بڑھ گیا ہے لیکن کیٹی بندر سے کافی کم ہو گیا ہے،جس وقت اس کا ٹکراؤ ہوگا لینڈ فال ہوگا 100 سے 120 تک،بہت سے علاقے مٹی کے طوفان کی زد میں ہیں،عمر کوٹ میں بھی کافی مٹی کا طوفان دیکھا گیا،تھر پارکر کی باؤنڈری کو بھی متاثر کرے گا،عمرکوٹ ،سجاول ،ٹھٹھہ اور بدین کے علاقوں کو کافی متاثر کرے گا،حب اور لسبیلہ میں بھی اس کے اثرات ہونگے۔ 

66ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل 

کراچی ،حیدرآباد ، ٹنڈوالہ یار کے علاقوں میں تیز ہوائیں ہونگی،ہماری نیوی نے اپنے اپنے اثاثے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیے ہیں،سندھ پولیس اور رینجرز تمام علاقوں میں متحرک ہیں، 66ہزار افراد کو ابھی تک محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے،لوگ اپنے اپنے گھر خود سے واپس نہ جائیں ،آپ کے بھلے کے لیے آپ کی جان بچانے کے لیے یہ ہو رہا ہے،کچے مکانات بہت زیادہ متاثر ہونگے،وہ علاقے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں جو گزشتہ برس سیلاب میں متاثر ہوئے۔ 

چیئر مین این ڈی ایم اے لیفٹنینٹ جنرل انعام حیدر کا کہنا ہے کہ یہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ہیں، ایکسٹریم ویدر ایونٹ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہو رہے ہیں،اس کے بعد ملک ہیٹ ویو کی بھی لپیٹ میں آئے گا،سندھ اور بلوچستان کے علاقے سب سے زیادہ گرم ہوتے ہیں ،ان دنوں پاکستان میں ہیٹ ویو بڑھتی جا رہی ہے،مون سون ایکٹیویٹی خطرناک ہوتی جا رہی ہے،پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا ہاٹ اسپاٹ ہو چکا ہے۔

 موسمیاتی تبدیلیاں انسانی رویوں کی وجہ سے ہیں

 لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر کا کہنا ہے کہ سائیکلون ہمیشہ آتے ہیں ان کی تعدادِ اور اثرات بڑھتے جا رہے ہیں،اس کو قدرت سے منسلک نہ کریں ، یہ موسمیاتی تبدیلیوں کا شاخسانہ ہے جو کہ انسانی رویوں کی وجہ سے ہوا ہے،موسمیاتی نظام ہمارا درہم برہم ہو چکا ہے،یہ ہیٹ ویو سے لنک ہوتا ہے،ابھی بھی بہت سے علاقوں میں وہاں پانی کھڑا ہے، سیلاب کے بعد بہت سے علاقے ابھی مکمل ریکور نہیں ہوئے تھے
ہمارا کام ہے کہ،ہمت و حوصلے کام سے لیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹنینٹ جنرل انعام حیدر کا مزید کہنا تھا کہ شدید متاثر ہونے والے علاقوں سے لوگوں کو نکال چکے ہیں، 75 ریلیف کیمپوں میں افراد کو پہنچایا گیا ہے،میڈیکل ایمرجنسی کے بھی تمام اقدامات کر رہےہیں،جن علاقوں میں پانی دیر تک کھڑا رہ سکتا ہے ان علاقوں کی نشاندھی کی جا چکی ہے،ہمارے گلوبل ریسپانڈر یو این اے اور دیگر اداروں کو بھی ان بورڈ رکھا ہے، اربن فلڈنگ میں نمایاں کمی ہوگی۔

ڈزاسٹر ٹورازم بند کریں
وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے مزید بتایا کہ لوگ ساحل پر جا رہے ہیں ساحل دیکھنے،پلیز ڈزاسٹر ٹورازم بند کریں، اپنے ٹک ٹاک ویڈیوز کے لیے رسک لینا بند کریں،اپنے دوست احباب کا خیال رکھیں،یہ ڈزاسٹر ٹورازم کا وقت نہیں ہے،اربن ایریاز کے لیے ہے کہ سولر پینل اور کھلے تار سیکیور کریں،گھر کے اندر رہیں ، کھڑکیوں سے دور رہیں،موٹر سائیکل اور گاڑیاں کور کریں،گھروں میں پاور آؤٹیج کے لیے موم بتیاں اور لالٹین جلائی جا رہی ہیں سونے سے پہلے بند کریں،گھر سے باہر کی غیر ضروری ایکٹیویٹیز سے گریز کریں۔ 
شیری رحمان نے مزید کہا کہ آپ کو لگے کہ زبردستی تنگ کرنے کی کوشش ہے ،یہ صرف آپ کی جان بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے،موبائل اور دیگر ڈیوائسز چارج رکھیں ، گھروں میں ایمرجنسی کٹس رکھیں،جن افراد کو حفاظتی مقامات پر بھیجا گیا ہے ان سے گزارش ہے انکے تحفظ کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں،خود نہ نکل پڑیں کہ فضاء ہموار ہوئی تو چل پڑیں،پی ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کی ہدایات کا انتظار کریں۔ 

کتنے ملی میٹر بارشیں متوقع

چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 300 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے،کچھ علاقے ایسے ہو سکتے ہیں کہ جہاں ریلیف کیمپس میں بھی لوگوں کے لیے رہنا ممکن نہ ہو، کیٹی بندر گاہ میں 10اور سجاول میں 13ریلیف کیمپس ہیں ، ہماری ایجنسیاں کام کر رہی ہیں،ضرورت پڑی تو دیگر ایجنسیوں سے بھی رابطہ کریں گے،وزارتِ موسمیاتی تبدیلی ، پاور، میری ٹائم،ڈیفنس،  ہیلتھ، این آئی ایچ، پی ٹی اے، پیمرا ، سپارکو کے ادارے ہمارے ساتھ کام کر رہے ہیں ، سی اے اے پی ایم ڈی کے ادارے بھی کام کر رہے ہیں،بہت سے نجی ادارے بھی ہمارے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ 

60 ناٹس طوفان کا خدشہ 

وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم مون سون اینڈ سائیکلون ریلیف فنڈ قائم کر دیا گیا ہے، سائیکلون ونڈ اور ہوا کے اثرات بالکل ہونگے،صوبائی حکومت نے بہت لیڈ کی ہے ،تکالیف تو ہوتی ہیں لوگوں کو تدارک کرنا ہمارا کام ہے،سول ایوی ایشن اور جناح انٹرنیشنل سے میٹنگ ہوئی ہے،لینڈ فال سے پہلے آج رات تک 30 ناٹس پہنچنے تک کمرشل فلائٹ کو بھی روکا جائے گا،کل تک 60 ناٹس تک طوفان آنے کا خدشہ ہے،ہر لیول پر سندھ حکومت ہو یا وفاق ہر سطح پر اتھارٹیز متحرک ہیں،تب تک جب تک ہم اس فیز سے گزر نہیں جاتے ، وزیراعظم نے کمیٹی بنائی ہے جس کا ایک حصہ کراچی چلا گیا ہے،ہم یہاں چوبیس گھنٹے موجود ہیں۔

مزیدخبریں