مناسک حج کی ادائیگی کے پہلے مرحلے کا آغاز ،عازمین کی منیٰ میں روانگی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پانچ روزہ مناسک حج کی ادائیگی کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوگیا ، عازمین کی منیٰ کیلئے باقاعدہ روانگی کا سلسلہ جاری ہے جہاں وہ آج قیام کریں گے۔
دنیا بھر سے 15 لاکھ عازمین حج کیلئے سعودی عرب پہنچے ہیں، جن میں ایک لاکھ 60 ہزار پاکستانی عازمین بھی فریضہ حج ادا کریں گے جبکہ تقریباً 4 لاکھ مقامی عازمین اس سال فریضہ حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔
آج منیٰ میں قیام کے دوران حجاج پانچ وقت کی نماز اور عبادات بجا لائیں گے،15 جون ہفتہ کی صبح عازمین حج میدان عرفات کیلئے روانہ ہوں گے جو حج کا رکن اعظم ہے، میدان عرفات میں حج کے خطبہ کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ملا کر پڑھی جائیگی۔
ضرورپڑھیں:سعودی عرب: جعلی حج اجازت نامے نسک کارڈ بنانے والا گروہ گرفتار، 7 پاکستانی بھی شامل
مغرب سے پہلے حجاج کرام مزدلفہ کی طرف روانہ ہوں گے جہاں وہ مغرب اور عشاء کی نماز اکٹھی پڑھیں گے جبکہ مزدلفہ میں ہی حجاج شیطان کو کنکریاں مارنے کیلئے کنکریاں اکھٹی کریں گے،حجاج کرام رات مزدلفہ میں ہی گزاریں گے جہاں وہ آرام کرنے کے ساتھ ساتھ عبادات بھی کریں گے۔
اتوار کی صبح حجاج کرام کی منیٰ میں واپسی ہوگی جہاں شیطان کو کنکریاں مارنے کےبعد وہ جانور قربان کر کے سنت ابراہیمی ادا کریں گے، اس کے ساتھ ہی عازمین کا فریضہ حج مکمل ہو جائے گا جس کے بعد وہ اپنا سر منڈوا کر احرام کھول کر عام لباس پہنیں گے جبکہ خواتین اپنے چوتھائی سر کے بالوں کا انگلی کی ایک پور برابر بال کٹوائیں گی۔
حجاج کرام 16 جون کو ہی بیت اللہ کے طواف کیلئے مکہ روانہ ہوں گے، 17 جون بروز پیر کوحجاج کرام ایک بار پھر رمی جمرات کریں گے اور سارا دن اور رات عبادت میں گزاریں گے،18 جون منگل کو آخری بار تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام مغرب ہونے سے پہلے منیٰ کی حدود سے نکل جائیں گے۔