ملک میں قانون کی حکمرانی قائم کروائی جائے،عمران خان کا چیف جسٹس کو پیغام
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ارشاد قریشی) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ جوجج ہمیں انصاف دینے لگتے ہیں ان کو پریشرائز کیا جاتا ہے،جو صحافی پی ٹی ائی کے حق میں بولتا ہے اسے پکڑ لیا جاتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نےاڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرگودھا کے جج نے لاہور ہائیکورٹ کو بتایا کہ کیسے خفیہ ادارے نے اس پر دباؤ ڈالا،اس جج کے گھر کی گیس کاٹ دی گئی،رؤف حسن پر حملہ کرکے اسکا منہ کاٹ دیا گیا،علی زمان پر تشدد کیا گیا،اس سب میں خفیہ ادارہ شامل ہے،ہمارے فوجی اور پولیس ملازم روز شہید ہورہے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو پیغام ہے کہ وہ ملک میں قانون کی حکمرانی قائم کروائیں،چیف جسٹس کے سامنے قانون کی حکمرانی میں مداخلت ہو رہی ہے،ہمارا پارٹی دفتر توڑ دیا گیا ہے،قوم سرگودھا کے ایک،اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6،سپریم کورٹ کے 3ججز کو سلام پیش کرتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے مطابق ہم نے 13ہزار ارب کا ریونیو اکٹھا کرنا ہے،جس میں سے 9ہزار8سو ارب قرض کا سود ادا کرنا ہے،بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے ہمیں ساڑھے 7ہزار ارب کا قرض لینا پڑے گا،پاکستان تو ڈوب چکا ہے،یہ ملک صرف سرمایہ کاری سے بچے گا،جو قانونی کی حکمرانی سے ہی آئے گی،50سال میں سب سے کم سرمایہ کاری اس سال آئی۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کامستقبل اندھیرے میں چلا گیا ہے،تنخواہ طبقہ پر ٹیکس کا اضافی بوجھ بھی ڈال دیا گیا ہے،مذاکرات کے معاملہ پر غلط بیانی نہ کی جائے کہ ہم مذاکرات نہیں چاہتے
جب فیصلے اوپر سے بڑے صاحب کریں گے تو پھر ان سے مذاکرات کا کیا فائدہ؟
انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس بندیال کے کہنے پر پی ڈی ایم سے مذاکرات کئے تو کہا گیا بڑے صاحب نے فیصلہ کیا ہے جب تک بندیال ہے الیکشن نہیں ہوں گے ،سیاستدان ہمیشہ مذاکرات میں ہی جاتا ہے،ہم نے مشرف دور میں بھی اس کے نمائندے سے مذاکرات کئے،حکومت سے نہیں۔
پارٹی کو پیغام ہے کہ گروپنگ ختم کرکے اکھٹی ہو جائے،یہ پاکستان کی زندگی موت کا فیصلہ ہے،اب بھی پارٹی میں جو گروپنگ کرے گا اسے نہیں چھوڑوں گا سخت الیکشن لوں گا۔
صحافی نے سوال کیا کہ خان صاحب آپ کیا چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ مذاکرات کے لئے نمائندہ مقرر کرے،تب آپ مذاکرات کریں گے،بانی پی ٹی آئی صحافی کے سوال کا جواب دیئے بغیر چلے گئے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر شعیب شاہین نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے انہوں نے کچھ اہم باتیں کیں،راولپنڈی میں اڈیالا جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شعیب شاہین کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز لگائے گئے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے بجٹ کو ظالمانہ بجٹ قرار دیا ہے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے نیب لاز کے بارے میں سپریم کورٹ کو خط لکھیں گے، ہمارے دور میں نیب نے ساڑھے 4 سو ارب روپے اکٹھے کئے تھے، حکومت میں شامل جماعتوں نے اپنی کرپشن چھپانے کیلئے نیب قوانین میں ترامیم کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے رول آف لاء نہیں ہوگا تو ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی، بانی پی ٹی آئی نے کہا سابق کمشنر راولپنڈی کیوں لاپتہ ہیں، دبئی لیکس میں جو نام آئے ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہیے،شعیب شاہین نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سرگودھا انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کو سراہا ہے، چیف جسٹس پاکستان نے کہا تھا ان کے دور میں کوئی نا انصافی نہیں ہوگی، کیا چیف جسٹس سرگودھا اے ٹی سی جج کے خط پر کوئی ایکشن لینگے؟
انہوں نے کہا کہ جس طرح بجٹ پیش ہوا ہے اس طرح سے ملک نہیں چل سکتا، اظہر مشوانی کے بھائیوں سمیت پی ٹی آئی کے کئی کارکنوں کو دوبارہ اٹھایا گیا ہے، حکومت قانون سازی کے بجائے آرڈیننس کے ذریعے نظام چلا رہی ہے،شعیب شاہین نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے محمود خان اچکزئی کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو پیغام دیا ہے، سپریم کورٹ کی ایڈوائس پر بانی پی ٹی آئی نے سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کا مینڈیٹ محمود اچکزئی کو دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم این اے دانیال چودھری ہمارے سابق ایم پی اے کا قاتل ہے، وہ جیل سماعت میں کس لئے آیا تھا، ن لیگ کے ایم این ایز جیل ٹرائل میں دندناتے پھر رہے ہیں۔