(24نیوز)بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کرنے سے پھر انکار کردیا،رؤف حسن کا کہناتھا کہ کل ہماری بانی چیئرمین سے جیل میں ملاقات ہوئی،بانی چیئرمین نے صاف الفاظ میں بتا دیا ہے کہ کسی بھی پارٹی سے کوئی مذاکرات نہیں کر رہے،ان چوروں سے کسی قسم کی کوئی بات چیت کرنے کو بانی چیئرمین تیار نہیں۔
رؤف حسن کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہاکہ آج کچھ حقائق سے سب کو آگاہ کرنا ہے،پاکستان کی نیشنل ایکونٹبیٹلی بیورو نے ہمارے حکومت کے دوران ایک رقم مختص کر دی تھی،ہماری حکومت میں 48ملین مقرر کیا گیا تھا،جب انکی حکومت آئی تو اپنے لئے سب کچھ کئیر کر دیا،انہوں کو خود کو ایسے کئیر کیا کہ اگر ثبوت مل بھی جائے تو وہ پاکستان کے کسی بھی عدالت میں کام نہ آئے،ان سے سوال ہونا چاہیے کہ یہ کتناٹیکس ادا کرتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ ان کی نگران حکومت میں ہی بہت سی ایل سیز کھولی گئی،انہوں نے نگران حکومت میں گندم برآمد کی،ساڑھے چار ملین کے ایل سیز کھول دئیے گئے،ان سب کے باوجود یہ کہتے ہیں کہ انکوائری کی ضرورت نہیں،جس گندم کی ملک میں ضرورت نہیں تھی وہ پھر بھی منگوائی گئی،گندم منگوانے کی وجہ سے ہمارے کسان بھائیوں کو نقصان ہوا،پھر بھی انکوائری کی ضرورت نہیں کہتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ جب یہ جیل میں ہوتے تھے تو انکو ہر سہولت دی گئی تھی،ان کے خاندان والوں کو اور دیگر افراد کو ان سے ملنے کی اجازت دی گئی تھی،جیل میں ہونے کے باجود انکو بہت اچھے کھانے کھلائے جاتے تھے ،ان سے ملنے آنے والوں کی بھی جیل میں خاطر کی جاتی تھی،لیکن جب بات سابق وزیر اعظم کی آئی تو جیل میں کوئی سہولت نہیں دی جا رہی،خاندان والوں اور دیگر قائدین کو ملنے کی اجازت ہی نہیں ،ہم جو کچھ قائدین ملنے جاتے ہیں بمشکل دس منٹ ہمارے ملاقات کروائی جاتی ہے۔
عمرایوب نے کہاکہ بجٹ جو پیش کیا گیا اس کی کاپیاں ہی پہلے نہیں دی گئیں،تو ہمیں کیسے پتہ چلتا کہ بجٹ میں کیا کچھ پیش کیا جارہا ہے،انکا بجٹ میں یہ کونسا طریقہ ہے کہ غریب پر سمز بند کر رہے ہیں،یہ بجٹ لندن پلان کا حصہ ہے عوام کے فائدے کے لئے نہیں ہے۔ان کاکہناتھا کہ پولیس ،ملٹری، ایف سی ، سب ریاست کے ٹولز ہیں،ہم سب اسی طرح ریاست کا حصہ ہیں آپ راستہ نہیں روک سکتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ بانی چیئرمین کا ایک ہی ڈیمانڈ ہے کہ پارٹی کی قیادت کے خلاف کیسز ختم ہونی چاہئے،صنم جاوید ، یاسمین راشد سمیت دیگر قائدین کی رہائی ہو جائے یہ بانی چیئرمین کی ڈیمانڈ ہے،جیل سے باہر نکلتے ہیں پی ٹی آئی قائدین اور ساتھ ہی دوبارہ گرفتار ہو جاتی ہیں ۔
جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی رؤف حسن نے کہاکہ کل ہماری بانی چیئرمین سے جیل میں ملاقات ہوئی،بانی چیئرمین نے صاف الفاظ میں بتا دیا ہے کہ کسی بھی پارٹی سے کوئی مذاکرات نہیں کر رہے،ان چوروں سے کسی قسم کی کوئی بات چیت کرنے کو بانی چیئرمین تیار نہیں،اگر محمود خان اچکزئی الائنس کے پلٹ فارم سے کسی سے بات کرنا چاہتے ہیں تو وہ انکی مرضی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور آئرلینڈکا میچ منسوخ ہونے کی خبریں، آئی سی سی کا اہم بیان آ گیا