حکومت نے سینٹ میں خفیہ کیمرے لگا کر آئین پامال کیا، نثار کھوڑو

Mar 14, 2021 | 18:07:PM

(24 نیوز)پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ سینٹ میں خفیہ کیمرے لگانا آئین کے آرٹیکل 226 کی پامالی ہے ۔ اداروں کو اداروں کیخلاف استعمال کر کے کمزور کیا جا رہا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ الیکشن میں جو کیمرہ گیٹ ہوا یہ ایک افسوسناک و شرمناک کھیل ہے۔اس سلسلے میں سابق سینٹ چیئرمین رضاربانی مشاورت کررہے ہیں اور انشاللہ اگلے ہفتے تک کوئی نہ کوئی نتیجہ سامنے آئیگا۔ پارٹی کے سینئر وکلا سے مشاورت بھی جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ووٹرز نے ضمیر کے مطابق ووٹ پی ڈی ایم کو دیا ،پی ڈی ایم کی کوئی اندرونی سیاست نہیں۔ الیکشن کے پہلے سیکرٹری اور سیکٹرٹریٹ نے کہا کہ ٹھپہ باکس میں کہیں بھی لگا سکتے ہیں، کسی قسم کی ہیرا پھیرا نہیں ہوئی، پندرہ مارچ کو پی ڈی ایم کی میٹنگ ہے اس میں سب فیصلے ہونگے۔
نثار کھوڑوکا کہنا تھا کہ ہماری تحریک کا یہ آخری مرحلہ ہے۔ہم نے بہت انتظار کر لیا غریب عوام پر بار بار ظلم کیا جا رہا ہے۔ غریب عوام اپنے بچے بیچنے مجبور ہیں۔ جب ایک مصنوعی حکومت جعلسازی سے آگے بڑھے تو اس کو روکنا چاہئے۔ عدالتیں کہتی ہیں کہ سیکریٹ بیلٹ انتخابات ہوں لیکن پی ٹی آئی حکومت اوپن بیلٹ کی رٹ لگائے بیٹھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے پے در پے غلطیاں کیں اور باز اوقات وہ معافی بھی مانگی۔ اب عوام فیصلہ کریگی کہ ان کو معاف کیا جائے یا نہیں۔ 26 مارچ کو ہم لانگ مارچ کریں گے، ہمیں لانگ مارچ کہ روکنے کیلئے کوشش کی جا رہی ہے، لیکن ہم رکنے والے نہیں ہم مارچ کریں گے۔
 نثار کھوڑو نے کہا کہ عوام سے گزارش ہے کہ اس مارچ کا حصہ بنیں اور آگے بڑھیں۔ پی ڈی ایم کی اعلی قیادت جو فیصلہ سنائے گی ہم اس پر عمل کریں گے۔ الیکشن کمیشن نے باقاعدہ ایک پریس ریلیز جاری کی ہے کہ سینیٹر کہ نام پر کہیں بھی مہر لگے وہ قابلے قبول ہے۔

مزیدخبریں