(ویب ڈیسک)کورونا پابندیوں میں نرمی کے بعد سعودی حکومت نےمعیشت کی بہتری کے لئے اپنے شہریوں پر نئی پابندی عائد کی ہے۔ ایسے سعودی شہری جن کے گھریلو ملازمین کی تعداد چار سے زائد ہے حکومت ان سے فی گھریلو ملازم سالانہ 9600ریال مقابل مالی وصول کرے گی۔
سعودی وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ22 مئی سے ایسے سعودی شہریوں سے فی گھریلو ملازم سالانہ 9600ریال مقابل مالی (فیس ) کے طور پر وصول کیے جائیں گے جن کے یہاں گھریلو ملازمین کی تعداد چار سے زیادہ ہوگی۔ اس سے ان افراد کو استثنیٰ دیا جائے گا جنہوں نے صحت نگہداشت یا معذوروں کی دیکھ بھال کے لیے چار سے زیادہ گھریلو ملازم رکھے ہیں۔
ایک گھر میں چار سے زیادہ گھریلو ملازم رکھنے پر مقابل مالی کا پروگرام دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا، پہلے مرحلے کا آغاز22 مئی 2022 سے ہوگا۔ پہلے مرحلے میں آنے والے نئے گھریلو ملازمین پر مقابل مالی وصول کیا جائے گا۔
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا کہ آئندہ مرحلے کے دوران 8 نئے ممالک سے گھریلو ملازم درآمد کرنے کے مواقع مہیا کیے جائیں گے۔
یہ ان سے الگ ہوں گے جہاں سے اب تک گھریلو ملازم لائے جارہے ہیں۔ اس طرح ایسے ممالک کی تعداد 16ہوجائے گی جہاں سے گھریلو ملازم درآمد کیے جارہے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کےمطابق سعودی عرب میں پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش، سری لنکا، فلپائن، نائجیریا، ویتنام، ماریطانیہ، یوگنڈا، اریٹیریا، جنوبی افریقہ، مڈغاسکر، ازبکستان، کمبوڈیا، مالی اور کینیا سے گھریلو ملازم لائے جارہے ہیں۔