اہم انکشاف : کورونا سے ذہنی امراض کی شرح میں25فیصد اضافہ

Mar 14, 2022 | 20:17:PM

(24  نیوز)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے پہلے سال کے دوران دنیا بھر میں ڈپریشن اور انزائٹی (ذہنی بے چینی یا گھبراہٹ وغیرہ)کی شرح میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی ادارے نے کہا کہ یہ اس بے نظیر تناؤ  کی وضاحت کرتا ہے جس کا سامنا کورونا کی وبا کے دوران سماجی آئسولیشن سے ہوا۔تنہائی، بیماری کا ڈر، اس سے متاثر ہونا، اپنی اور پیاروں کی موت، غم اور مالیاتی مسائل سب ایسے عناصر ہیں جو ڈپریشن اور انزائٹی کی جانب لے جاتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ جن افراد میں پہلے ہی کسی ذہنی بیماری کی ابتدا ہوچکی تھی، ان میں نہ صرف کووڈ 19 میں متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے بلکہ ہسپتال میں داخلے، سنگین پیچیدگیوں اور موت کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔عالمی ادارے کے مطابق وبا کے دوران دنیا بھر کے ممالک میں ذہنی صحت کے مسائل کے لئے طبی سروسز متاثر ہونے سے بھی اس مسئلے کی شدت بڑھی۔عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ دنیا کی ذہنی صحت پر کووڈ 19 کے اثرات کے بارے میں ہمارے پاس موجود تفصیلات تو بس آئس برگ کی نوک ہے، یہ تمام ممالک کے لئے خبردار کرنے والا لمحہ ہے کہ وہ ذہنی صحت پر زیادہ توجہ مرکوز کریں اور اپنی آبادیوں کی ذہنی صحت کے لئے زیادہ بہتر کام کریں۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق حالیہ سروسز میں عندیہ ملا ہے کہ 90 فیصد ممالک کی جانب سے کووڈ 19 کے مریضوں کی ذہنی صحت اور نفسیاتی سپورٹ کی فراہمی پر کام کیا جارہا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے دنیا سے ذہنی صحت کے ذرائع پر سرمایہ کاری کے عزم کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدرکے سامنے ڈانس کرنیوالی مصری رقاصہ ددرناک زندگی  گزارنے پر مجبور

مزیدخبریں