( 24نیوز)وزیر اعظم عمران خان اپنی حکومت کو بچانے کیلئے ایک مرتبہ پھر سر گرم ہو گئے ہیں اور اتحادیوں کہ خود منانے کا عمل شروع کر دیا ہے اچانک پارلیمنٹ لاجز پہنچ گئے اور بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی سے ملاقات کی۔اس موقع اتحادی پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
وزیراعظم عمران خان اور بلوچستان کے رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ باپ کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی نے وزیراعظم کو تصادم کی طرف نہ جانے کا مشورہ بھی دیا اور کہا کہ تحریک عدم اعتماد جمہوری طریقہ ہے، جمہوری طریقے سے نمٹا جائے۔
ذرائع کے مطابق باپ پارٹی نے اپنے تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ خالد مگسی نے اس موقع پر شکایتوں کے انبار لگا دیئے۔انہوں نے وزیر اعظم کے سامنے کھلے الفاظ میں کہا کہ تین سال بعد آپ کو ہماری یاد کیسے آگئی،تین سال ہوگئے ہیں ، ہمارے تحفظات نہیں سنے گئے ۔بلوچستان میں ہماری حکومت ختم ہو گئی آپ نے کچھ نہیں کیا۔ہماری پارٹی تقسیم ہوگئی آپ خاموش رہے کچھ نہیں کیا۔اس صورتحال میں ہم آپ کو تعاون کا یقین نہیں دلا سکتے۔اب بال ہمارے کورٹ میں ہے خود فیصلہ کرینگے کس کا ساتھ دینا ہے تحریک عدم اعتماد میں کسے ووٹ دینا ہے ۔ہماری جماعت کا مشاورتی عمل جاری ہے ، جلد فیصلہ کرلیں گے۔
ادھر وزیر اعظم نے جی ڈی اے کے رہنماﺅں ذوالفقار مرزااور فہمیدہ مرزا سے بھی ملاقات کی۔جی ڈی اے رہنماﺅں نے بھی وزیر اعظم کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور کہ اگر ہمارے تحفظات دور نہ ہوئے توہم اتحاد سے علیحدہ ہو جائیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے تحفظات ددور کرنے کی یقین دہانی کر ادی۔ملاقات میں جی ڈی اے کے دیگر ارکان بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ حکومت کی اہم اتحادی جماعت مسلم لیگ ق نے بھی حکومت کو اب تک واضح یقین دہانی نہیں کرائی ق لیگ کے اپوزیشن سے بھی رابطے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔زرداری ہاﺅس یاترا کے بعد ایم کیو ایم کے وفد کی چودھری برادران سے ملاقات