(خان شہزاد) آئل وگھی کی قیمتیں آسمان پر،کمپنیاں صارفین کو ریلیف دینے میں ناکام ہوگئی۔ کمپنیوں نےرمضان کیلئےکسی ریلیف کااعلان نہیں کیا۔
عالمی منڈی کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے باوجود پاکستان میں صارفین ابھی تک تیل اور گھی کی زیادہ قیمتیں ادا کر رہے ہیں اور انھیں عالمی مارکیٹ میں قیمت کی کمی کا فائدہ نہیں ہوا۔
صارفین اس معاملے پر حکومت کے ساتھ مقامی مارکیٹ میں خوردنی تیل اور گھی بنانے والی کمپنیوں پر بھی تنقید کر رہے ہیں۔ چائے،مشروبات، آٹا، گھی آئل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہیں ہیں۔ چاول بھی اوپن مارکیٹ میں 400 روپے فی کلوتک فروخت کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں : 26سال پرانے قتل کیس میں اہم پیشرفت
شہریوں کی طرف سے پنجاب حکومت کمپنیوں پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ شہریوں نے شکوہ کیا ہے کہ پوری دنیا مقدس مذہبی تہواروں پر غریب عوام کو ریلیف دیتی ہے لیکن ہمارے ملک میں مزید مہنگائی کر دی گئی ہے۔
ان گھمبیر حالات میں غریب پاکستانی عوام مطالبہ کررہے ہیں کہ خدارا! ان کی حالت پر رحم کرتے ہوئے ٹیکسوں کا بوجھ کم کرکے آمدہ بجٹ میں انہیں ریلیف دیا جائے، تاکہ غریب محنت کش سکھ کا سانس لے سکیں۔