(عثمان خادم کمبوہ،عابد چوہدری،حسان خالد)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونےکے بعد اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ زمان پارک پہنچ گئی ہے۔پولیس ٹیم کی عمران خان کی رہائش گاہ کی جانب پیش قدمی،پولیس ٹیم اور پی ٹی آئی کارکن آمنے سامنے،پی ٹی آئی کارکنوں کا پولیس پر پتھراؤ،پتھر لگنے سے ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد بخاری زخمی، ڈی آئی جی اسلام آباد کی حالت غیر ہوگئی۔ کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال۔پولیس نے عمران خان کی رہائش گاہ کا کنٹرول سنبھال لیا۔پولیس کی مدد کیلئے رینجرز پہنج گئی ۔
پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے پولیس اہلکار زخمی،پولیس نے زمان پارک کے باہر پی ٹی آئی کے کیمپ اکھاڑ دئیے۔پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کی آنسو گیس سے حالت خراب ہوگئی ۔ پولیس نےمتعددپی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتارکرلیا۔اس سے پہلے ،تحریک انصاف کے کارکنوں نے پولیس کو عمران خان تک رسائی دینے سے انکار کیا،کارکنوں نے درختوں کی شاخوں سے ڈنڈے بنائے، بینرز اور ٹائر جلا کر سڑک بند کرنے کی کوشش کی۔
تحریک انصاف کے کارکنوں کے پتھراؤ سے کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ میڈیا کے نمائندے بھی زخمی ہوگئے۔ پی ٹی آ ئی کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے واٹرکینن کا استعمال بھی کیا گیا۔ پی ٹی آئی خواتین کارکنوں نے ڈنڈے لے کرڈھال بنے کی کوشش کی۔
ذرائع کے مطابق زمان پارک میں رینجرز کو طلب کرلیا گیا ہے۔گلگت بلتستان پولیس کے اہلکار عمران خان کے گھر کے اندر موجود ہیں ،زمان پارک کے اندر کی سکیورٹی گلگت بلتستان پولیس نے سنبھال لی۔ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد بخاری پتھراؤ سے زخمی،پتھرلگنے سے ڈی آئی جی اسلام آباد کی حالت غیر ہوگئی۔
’عمران خان اندر موجود ہیں‘
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان اندر موجود ہیں ،ہم نے قانونی چارہ جوئی کی ہے،اگر ڈی آئی جی ملیں تو ہو سکتا ہم امن کی خاطر گرفتاری دے دیں ،ہم حالات خراب نہیں چاہتے۔
اسلام آباد پولیس کے ساتھ لاہور پولیس کے 2 ایس پیز بھی نفری کے ہمراہ ٹیم کے ساتھ موجود ہیں ،اسلام آباد پولیس کے4 اہلکار کمانڈوز کے ہمراہ ہیں،زمان پارک،کینال روڈپر بیرئیر لگا کر راستے بندکردئیے گئے،پولیس کے 2 افسران نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں،پلے کارڈز پر نوٹس موصول کرانے کے حوالے سے تحریر موجود ہے۔
پولیس کی بکتربندگاڑی زمان پارک پہنچ گئی ہے، پی ٹی آئی کارکنان کی بھی زمان پارک آمد جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہےکہ ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد شہزاد بخاری بھی عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک پہنچ گئے ہیں اور اسلام آباد پولیس کی قیادت کر رہے ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہےکہ شہرکے تمام تھانوں میں نفریاں اکٹھی کی جا رہی ہیں، اینٹی رائٹ یونٹ کو آنسو گیس کے شیل بھی فراہم کردیےگئے ہیں، ایک ہزار سے زائد نفری کو الرٹ رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد شہزاد بخاری سے زمان پارک میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ عمران خان کو گرفتار کرکےکہاں لے جائیں گے؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہوجانے دیں پھر آپ کو بتاتے رہیں گے۔
ضرور پڑھیں :جج دھمکی کیس: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل
حسان نیازی اور ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد ندیم بخاری میں مذاکرات،ڈی آئی جی اسلام آباد نےحسان نیازی کو عدالتی احکامات بارے آگاہ کیا،ڈی آئی جی نے کہا کہ عدالت نے عمران خان کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر رکھے ہیں، ہم عدالتی احکامات کی تعمیل کے سلسلے میں آئے ہیں۔
حسان نیازی نے کہا کہ عمران خان رہائش گاہ پر موجود نہیں ہیں، بہت سے کارکن زمان پارک موجود ہیں ، کوئی زبردستی کی گئی تو تصادم کا خطرہ ہے ،ہم نے وارنٹس کیخلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے، ہمیں وقت دیں ، ہم پیش ہو جائیں گے۔
عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا ،رسک نہیں لے سکتے: فرخ حبیب
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ پولیس سے بات چیت کی ہے، وارنٹ موصول کر لیتے ہیں،ہمارے وکلاء نوٹس ،وارنٹ کو عدالت میں چیلنج کر رہے ہیں،عمران خان پر پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہوا اب رسک نہیں لے سکتے،ہماری سکیورٹی کی درخواست پہلے ہی جمع ہے جس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز نے زمان پارک کی صورتحال پر ٹویٹ کیا ہے کہتی ہیں کہ آج اگر زمان پارک میں کسی پولیس کے افسر یا جوان کو کوئی گزند پہنچی تو ذمہ دار عمران ہو گا،قوم کے بیٹے فالتو نہیں وہ اپنا فرض نبھا رہے ہیں۔
اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونےکے بعد اسلام آباد پولیس لاہور پہنچی، جہاں سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے مختلف آپشنز اور طریقہ کار پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس کی لاہور پولیس کے ساتھ تعاون کے لیے مشاورت مکمل ہوگئی ہے، کارکنان کی جانب سے رد عمل کی صورت میں تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں،کارکنان اور مقامی رہنماؤں کی فہرستیں بھی تیارکرلی گئی ہیں۔
لاہور پولیس کا کہنا ہےکہ قانونی کارروائی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائےگا۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس عمران خان کے چیف سکیورٹی افسر سے بھی رابطہ کرے گی۔