تنخواہوں اور پنشن میں کٹوتی کیلئے نئی کمیٹی کے قیام کا اعلان

Mar 14, 2024 | 09:17:AM

(24نیوز) حکومت نے تنخواؤں اور پنشن سمیت سرکاری اخراجات میں کٹوتی کیلئے نئی کمیٹی کے قیام کا اعلان کر دیا،  کمیٹی کے دائرہ اختیار میں دفاعی بجٹ اور سود کی  مد میں اخراجات  شامل نہیں جن کا مجموعی وفاقی بحٹ میں حصہ دو تہائی ہے،کمیٹی صرف 16فیصد اخراجات پر نظر ثانی، پنشن اور ترقی پر اخراجات کو معقول بنانے پر غور کرے گی، جس سے بڑی بچت  کا امکان نہیں۔

 وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر قائم7رکنی کمیٹی میں نائب چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب، کیبنٹ ڈویژن،خزانہ اور صنعت کے سیکریٹریز  حکومت کے نمائندے جبکہ ڈاکٹر قیصر بنگالی، ڈاکٹر فرخ سلیم اور نوید افتخار آزاد ارکان ہوں گے۔ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر قیصر بنگالی  ایک عرصہ سے  دفاعی بجٹ  سے غیر فوجی اخراجات کے خاتمے اور غیر ضروری چھاؤنیاں بند کرنے کی حمایت میں آواز اٹھا رہے ہیں۔

 ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کمیٹی کو سرکاری اخراجات میں کٹوتی سے متعلق سفارشات مرتب کرنے کیلئے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے، پنشن سکیم پر نظرثانی آئی ایم ایف  کیساتھ 14مارچ سے شروع ہونیوالے جائزہ مذاکرات کا ایک اہم ایشو ہے۔کمیٹی وفاقی حکومت کے سائز میں کمی کیلئے پہلی تمام کمیٹیوں کی رپورٹس کا جائزہ بھی لے گی۔

نوٹیفکیشن  کے مطابق صوبوں کے اختیارات کی منتقلی کے باوجود ڈیڑھ درجن کے قریب وزارتیں ابھی تک وفاقی سطح پر فعال ہیں,قومی اسمبلی نے رواں مالی سال کیلئے 144کھرب کے بجٹ کی منظوری دی، 73کھرب سود کی ادائیگی، 18کھرب دفاعی اخراجات کیلئے مختص کئے، سول حکومت کیلئے 714ارب ، ترقیاتی منصوبوں کیلئے 900 ارب، پنشن کیلئے 801 ارب مختص کئے، جس میں فوجی پینشن کا حصہ 563 ارب یا 70 فیصد ہے۔

 

 

مزیدخبریں