کراچی، لاپتہ ہونیوالے بچوں انابیہ اور ایان کو عدالت پہنچا دیا گیا

Mar 14, 2024 | 13:32:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) شہر قائد میں نارتھ ناظم آباد سے لاپتہ ہونیوالے کمسن بہن بھائی انابیہ اور ایان سماجی کارکن فیضان روات کے ہمراہ عدالت پہنچ گئے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ وسطیٰ کی عدالت میں دونوں بہن بھائیوں کا ضابطہ فوجداری کے سیکشن 164 کے تحت بیان قلم بند کیا گیا۔

اس موقع پر بچوں کے والد محمد راشد بھی اپنے گھر والوں کے ساتھ عدالت میں موجود تھے۔

عدالت میں بچوں نے بیان دیا کہ مار پیٹ کی وجہ سے گھر سے چلے گئے تھے، ہمیں کسی نے اغواء نے کیا ہم اپنی مرضی سے گئے تھے۔

بچوں نے بیان میں مزید کہا کہ ہم اپنی سونیا خالہ کے ساتھ جانا چاہتے ہیں، جس خالہ کے ساتھ اب رہتے تھے ان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے۔

اس حوالے سے سرکاری وکیل جواد آصف نے بتایا کہ عدالت کچھ دیر بعد بچوں کی حوالگی سے متعلق فیصلہ کرے گی۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بچوں کا کہناتھا  کہ وہ وہ خود گھر سے گئے تھے کیونکہ ان کی خالہ ان سے واش روم اور برتن دھلواتی تھیں اور ان پر تشدد کرتی تھیں۔

بچی انابیہ نے پولیس کو بیان میں کہا کہ ہم اپنی مرضی سے گھر سے نکلے تھے، گھر سے دکان چیز لینے گئے تھے، دکان کے بعد انکل آنٹی کے گھر گئے تھے، ماموں کے گھر میں ڈانٹ اور مار پٹتی تھی، ہم سے صفائی کروائی جاتی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: ’’ہم خود گھر سے گئے تھے‘‘ایان اور انابیہ کے بیان نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ایان کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا وہ خود سے گھر سے گئے تھے، پہلے نارتھ کراچی کی فوڈ اسٹریٹ پر موجود تھے اور انہوں نے کافی وقت وہاں گزارا پھر وہ مختلف گلیوں میں ٹہلتے رہے۔

اس سے قبل سندھ رینجرز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاتھا کہ 12 مارچ 2024ءکو کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد سے کم عمر بہن بھائی ایان اور انابیہ لاپتہ ہو گئے تھے۔

دوسری جانب دوسری جانب ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی کا کہنا ہے کہ گمشدہ بچے ایان اور انابیہ کو سینٹرل پولیس نے بازیاب کرایا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے ٹیکنیکل بنیادوں اور ہیومن انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کی۔ بچوں کو نارتھ ناظم آباد کی حدود سے ہی بازیاب کرایا گیا ہے