(24نیوز)سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ میرا اور حسن نواز کا کسی حکومت سے تعلق نہیں،نیب میں کافی کچھ تبدیلی آئی ہے،کچھ ہونا چاہیے تاکہ آئندہ سیاسی انتقام نہ ہو۔
جوڈیشل کمپلیکس میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ پاکستانی شہری نہیں ہوں، میں پاکستانی شہری ہوں، جو ہمارے ساتھ ہوا وہ سب آپ کے سامنے ہے، 12 اکتوبر 1999ء کو سیاسی انتقام لینا شروع کیا گیا،بغیر کسی کیس کے جلاوطن کر دیا گیا، ذاتیات پر کردار کشی ختم ہونی چاہیے، ہر شخص کو شفاف ٹرائل ملنا چاہیے، مانتا ہوں کہ عدالتی اصلاحات ہونی چاہیے،12 اکتوبر کو سیاسی انتقام کا آغازہوا،مجھے وزیر اعظم ہاؤس سے گرفتار کیا گیا تھا،مجھے کئی ماہ پابند سلاسل رکھا گیا،مجھے بعد ازاں جلا وطن کردیا گیا ۔
حسین نواز کا کہنا تھا کہ ملک میں بہت بہتری کی گنجائش ہے، 7 سال میں بہت کچھ بدل گیا ہے، لندن میں میری والدہ کا جنازہ ہوا تھا ،شہباز شریف یہاں سے لندن پہنچے اور جنازے میں شرکت ہوئے، یہ بات غلط ہے کہ ہم نے والدہ کا جنازہ نہیں پڑھا ،لیکن اس بات کا بہت زیادہ دکھ ہے کہ والدہ کی تدفین میں شامل نہیں ہوسکے۔
صحافی نے حسین نواز سے سوال کیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں بانی پی ٹی آئی کو شفاف ٹرائل کا حق ملنا چاہیے؟ اس پر حسین نواز کا کہنا تھاکہ جہاں تک شفاف ٹرائل کا حق ملنا چاہیے،ہر کسی کو شفاف ٹرائل کا حق ملنا چاہیے۔