موسمیاتی تبدیلی ایکٹ 2017 پر عملدرآمد نہ کرانے سے متعلق کیس کاتحریری حکمنامہ جاری

Mar 14, 2024 | 21:45:PM

(امانت گشکوری)موسمیاتی تبدیلی ایکٹ 2017 پر عملدرآمد نہ کرانے سے متعلق کیس کاسپریم کورٹ نے 7 مارچ کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا،پانچ صفحات پر مشتمل حکمنامہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا ،سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کردیا ۔
سپریم کورٹ نے کہاہے کہ آئندہ سماعت تک موسمیاتی تبدیلی سے متعلق رپورٹس پیش کی جائیں،وفاقی اور صوبائی حکومتیں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی بارے بتائیں۔
عدالت نے ڈبلیو ڈبلیو ایف اور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ کے سربراہان کو بھی نوٹس جاری کر دیئے، حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان اور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ کے سربراہان سے بھی رائے لیں گے، درخواست گزار کے مطابق موسمیاتی تبدیلی ایکٹ کے بعد اتھارٹی قائم نہیں کی گئی،درخواست گزار کے مطابق اتھارٹی کے بغیر ایکٹ غیر موثر ہوچکا ہے،موسمیاتی تبدیلی فنڈ کا قیام بھی تاحال نہیں کیا جاسکا۔
حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے دنیا کا پانچواں خطرناک ملک ہے،زلزلے،سیلاب اور طوفانوں سمیت پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے شدید خطرات لاحق ہیں،موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے حکومت کو جامع منصوبہ بندی کرنی چاہیے،کیس کی مزید سماعت 21 مارچ کو ہوگی۔
یاد رہے کہ پبلک انٹرسٹ لا ایسوسی ایشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی معیشت کیلئے اچھی خبر، زرمبادلہ ذخائر میں اچانک بڑا اضافہ ہو گیا

مزیدخبریں