(24نیوز)میانمار میں فوج کی جانب سے لگائے گئے مارشل لا کے بعد سابقہ ملکہ حسن نے بھی فوج کے خلاف ہتھیار اٹھا لئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق میانمار یکم فروری کو ملکی فوج کی طرف سے آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد سے شدید بحران کا شکار ہے۔ ملکی فوج نے منتخب رہنما سوچی کو اقتدار سے علحیدہ کر کے ملک کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔اس دوران میانمار کے عوام نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج اور مظاہرے کئے جو اب تک جاری ہیں۔
معاشرے کے تقریباﹰ سبھی طبقات، نسلی اور سیاسی گروپوں اور اقلیتی برادریوں کی طرف سے فوجی بغاوت کے خلاف مسلسل مزاحمت دیکھنے میں آ رہی ہے۔میانمار کی سابقہ ملکہ حُسن ٹار ٹیٹ ٹیٹ نے 2013 ء میں تھائی لینڈ میں مس گرینڈ انٹرنیشنل بیوٹی شو‘ میں میانمار کی نمائندگی کی تھی۔ انہوں نے سوئمنگ سوٹ اور قومی لباس کے راؤنڈز میں 60 دیگر خواتین کا مقابلہ کیا تھا۔
ٹار ٹیٹ ٹیٹ کا تعلق میانمار کے دور افتادہ جنگلاتی سرحدی علاقے کے نسلی گروپوں میں سے ایک سے ہے۔ 32 سالہ جمناسٹک انسٹرکٹر نے رواں ہفتے اپنے فیس بک پیج پر جنگجوؤں کے سیاہ لباس میں ملبوس اور ہاتھ میں رائفل کے ساتھ ایک تصویر پوسٹ کی۔انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے مزاحمتی جنگ کا۔ چاہے آپ ہتھیار اٹھا لیں یا قلم اور کی بورڈ کی مدد سے جمہوریت نواز تحریک کی جدوجہد میں شامل ہوں اور اس کے لئے چندہ جمع کریں، ہر کسی پر لازم ہے کہ ہماری انقلابی مہم کو کامیاب بنانے میں اپنا حصہ ڈالے۔
یہ بھی پڑھیں: بالی وڈ کنگ کی حسین وجمیل بیٹی سہانا خان کی سو شل میڈیاپر دھوم